پلوامہ : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں اس وقت خوشی کی لہر دوڑ گئی جب جمعرات کو پلوامہ کے مقامی فاسٹ بولر عمر نذیر میر نے رنجی ٹرافی کے میچ میں ممبئی کے خلاف شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا۔ "پلوامہ ایکسپریس" کے نام سے مشہور 31 سالہ عمر نے جموں و کشمیر رنجی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلے دن چار اہم وکٹیں حاصل کیں۔ عمر نے 11 اوورز کے شاندار اسپیل میں دو میڈن اوورز پھینکے اور 3.70 کی اکانومی ریٹ کے ساتھ ممبئی کے اہم کھلاڑیوں کو پویلین لوٹایا۔
انہوں نے روہت شرما، اجنکیا رہانے، ہاردک تمورے، اور شیوم دوبے جیسے اسٹار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جن میں روہت شرما کی وکٹ کو خصوصی طور پر یادگار قرار دیا جا رہا ہے جو ایک دہائی کے بعد رنجی کرکٹ میں واپس آئے تھے۔ عمر کی شاندار کارکردگی نے پلوامہ کے عوام کو خوشی سے جھومنے پر مجبور کر دیا۔ عمر کے چچا، فاروق احمد میر نے کہا پلوامہ کے مختلف علاقوں سے ہمیں مبارکبادی پیغامات اور کالز موصول ہوئیں۔کرکٹ کے شوقین خاص طور پر اس کامیابی پر بے حد خوش ہیں۔
عمر نذیر جو ملک پورہ پلوامہ کے رہائشی ہے اپنی گیند کو ہارڈ ہٹ کرنے اور دونوں طرف سوئنگ کرنے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا شمار جموں و کشمیر کے بہترین فاسٹ بولرز میں ہوتا ہے۔ 2017 کے سید مشتاق علی ٹرافی میں ان کی شاندار کارکردگی رہی جہاں انہوں نے پانچ میچوں میں 9 وکٹیں حاصل کیں انہیں نارتھ زون اسکواڈ میں شامل کروانے کا سبب بنی۔
فرسٹ کلاس کرکٹ میں 57 میچوں میں 138 وکٹیں حاصل کرنے والے عمر نے لسٹ اے کرکٹ میں 54 اور ٹی20 فارمیٹ میں 32 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔ میدان کے باہر عمر نے پلوامہ کے علاقے واگومہ میں ایک کرکٹ اکیڈمی قائم کی ہے جہاں وہ نوجوان کھلاڑیوں کو تربیت دیتے ہیں۔فاروق میر نے بتایا کہ کئی نوجوان عمر سے متاثر ہیں اور ان کی حالیہ کارکردگی پر بے حد خوش ہیں۔
عمر نظیر میر کے والد نے کہا ہے کہ انہیں کافی زیادہ خوشی محسوس ہوئی جب اس نے اپنے بیٹے کو کل بڑے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا ہے انہوں نے کہا خاص کر رانجی ٹرافی کے میچ کے دوران انہوں نے چار کھلاڑیوں کو اوٹ کیا ہے جس سے نہ صرف ان کو بلکہ پورے علاقے میں خوشی کی لہر دوڈ گئی ہے۔ انہوں نے بی سی سی ائی سے اپیل کی ہے کہ وہ عمر کو انٹرنیشنل کھیلنے کا موقع فراہم کریں تاکہ وہ ملک کو بڑے پلیٹفارم پر أگے لے جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں تیندوے کی موجودگی سے علاقے میں خوف کا ماحول - LEOPARD CREATE PANIC IN PULWAMA
عمر کی والدہ نے کہا کہ ان کا بیٹا بہت محنت کرتا ہے اور اسی محنت کا پھل ان کو مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بیٹے کو آئی پی ایل اور انٹرنیشنل کرکٹ جیسے بڑے ٹورنامنٹس میں جگہ ملنی چاہے تاکہ اس نے جو محنت کی ہے اس کا فاٸیدہ عمر کو مل جائے۔