ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں ایک فوجی کا مسئلہ گزشتہ ایک ماہ سے حل نہیں ہورہا ہے، فوجی اپنی شکایت ہر چھوٹے بڑے افسرن تک کر چکا ہے، یہی نہیں اس کی حمایت میں سابق فوجیوں کی تنظیم کے علاوہ متعدد سماجی تنظیمیں بھی آگے آئی ہیں لیکن مخالف فریق اس قدر رسوخ دار ہے کہ ملک کی حفاظت کرنے والا یہ فوجی دفاتر کے چکر کاٹ رہا ہے۔
دراصل معاملہ فتح پور تحصیل حلقہ کے بیناٹی کرہار تالا گاؤں کا ہے، یہاں کے رہنے والے امریندر سنگھ ایک فوجی ہیں اور پنجاب کے کپورتھلا میں تعینات ہیں۔ وہ 13 دنوں کی چھٹی لے کر اپنا خاندانی مکان گھر بنوانے آئے ہیں۔
امریندر سنگھ نے جیسے ہی اپنا کچا گھر منہدم کروا کر نیا تعمیری کام شروع کیا تب ایک اراضی مافیا نے ان کے گھر کا تعمیری کام رکوا دیا۔ اراضی مافیا کا دعویٰ ہے کہ امریندر سنگھ کا خاندانی مکان غیر قانونی ہے۔
اس واقعہ کے بعد امریندر سنگھ نے تحصیل اور تھانے میں شکایت کی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوئی اس کے بعد امریندر نے یوم تحصیل میں ضلع مجسٹریٹ کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا۔
آہستہ آہستہ یہ معاملہ میڈیا کی سرخی بننے لگا تو سابق فوجیوں کی تنظیموں کے ساتھ تمام سماجی تنطیمیں امریندر سنگھ حمایت میں میمورنڈم اور احتجاج کرنے لگے۔
اس معاملے میں الزام ہے کہ بدھ کو ضلع مجسٹریٹ نے فوجی اور اس کے حامیوں کو تحصیل طلب کیا تاکہ صلح کی جائے لیکن اس میں مخالف فریق کو نہیں بلایا گیا اور کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد فوجی اور اس کے حامی واپس لوٹ آئے۔
آج متاثرہ فوجی کی حمایت میں سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنس ایسوسی ایشن نے سابق فوجی بہبود دفتر سے ضلع مجسٹریٹ دفتر تک امن مارچ نکالا، ان کا الزام ہے کہ تمام کوششوں کے باوجود متاثرہ فوجی کو انصاف نہیں مل رہا۔
انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ مزید احتجاج کریں گے۔