ریاست اترپردیش کے شہر مرادآباد میں کلیکٹریٹ دفتر پر آل انڈیا یونائیٹڈ ٹریڈ یونین سینٹر کے کارکنوں نے احتجاج کرکے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو ایک میمو رنڈم بھیج روانہ کیا ہے۔
اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ کاشتکار مخالف کالے قانون اور بجلی بل سنہ 2020 جیسے تمام ضروری موضوعات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کاشتکاروں کے مطالبات کو سنا جائے۔
میمورنڈم میں لکھا گیا ہے کہ کاشتکاروں کے ذریعہ چلائی جارہی تحریک اور مزدوروں کو 44 مزدوری کے قانون کو ختم کرنے اور 4 کوڈ اور سرکاری محکموں کو پرائیویٹ کرنے کی مخالفت میں پر غور کیا جائے۔
اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نئے نئے قانون لاکر عوام کو پریشان کررہی ہے اور نو جوانوں کو روز گار دینے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔
اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کے روزگار برباد ہو چکے ہیں ملک بربادی کی طرف جارہا ہے اور حکومت اپنی من مانی کررہی ہے۔
اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ 26 تاریخ کو سبھی ٹریڈ یونین مزدوروں نے ہڑتال کی تھی جس کے پیش نظر حکومت ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ کسی بھی مزدور کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی مانگ کرتے ہوئے آل انڈیا ٹریڈ یونین نے میمورنڈم دیا ہے۔