ETV Bharat / state

جشن یوم یونانی کا افتتاح

آج ہی کے روز مشہور و معروف معالج حکیم اجمل خاں کی پیدائش ہوئی تھی، جسے 'جشن یوم یونانی' کے طور پر منایا جاتا ہے۔

جشن یوم یونانی کا افتتاح
جشن یوم یونانی کا افتتاح
author img

By

Published : Feb 11, 2020, 6:27 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 12:25 AM IST

دور حاضر میں لوگ انگریزی دواؤں کے علاوہ اب متبادل 'یونانی' دواؤں کی طرف رخ کررہے ہیں کیونکہ اب ان کا اعتبار اس جانب ہونے لگا ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ یونانی دواؤں کے علاوہ طبی ایلوپیتھی سمیت دیگر دوائیں سستی بھی پڑتا ہے، جس سے غریب آسانی سے علاج کروا سکتیں ہیں۔

آج ہی کے روز مشہور و معروف طبیب حکیم اجمل خاں کی پیدائش ہوئی تھی، جسے 'جشن یوم یونانی' کے طور پر منایا جارہا ہے۔

لکھنو کے 'سٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپیٹل' میں 11 فروری سے 17 فروری تک 'جشن یوم یونانی' کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔

آج اس کا افتتاح کالج کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر، پروفیسر نفاست علی انصاری، ڈاکٹر محمد خالد اور دیگر اساتذہ و طلبا کی موجودگی میں کیا گیا، جس میں دوسرے کالج کے طلبا و اساتذہ بھی موجود رہے۔

جشن یوم یونانی کا افتتاح

حیدرآباد سے تشریف لائی ڈاکٹر ستیہ نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونانی ڈاکٹرز پریکٹس سے کیوں پیچھے ہٹ رہے ہیں؟ آخر اس کی کیا وجوہات ہیں؟

انہوں نے کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جس طرح ایلو پیتھک ڈاکٹرز کو تمام سہولت فراہم ہوتی ہیں اور ان کے لیے بڑی کمپنیز دروازے کھول دیتی ہے، اور ساتھ ہی حکومت بھی ان کے ساتھ کھڑی ہوئی نظر آتی ہے، جبکہ اسکے برعکس یونانی ڈاکٹرز کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔

جشن یوم یونانی کا افتتاح
جشن یوم یونانی کا افتتاح

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی مریض آتا ہے، تو آپ انہیں بھلے ہی انگریزی دوائی لکھیں، لیکن کم از کم ایک دوا یونانی بھی ضرور لکھیں تاکہ لوگ اس کے لیے بیدار ہوسکیں اور اس کے فائدے سے محروم نہ رہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ سٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپٹل کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے یونانی دواؤں کے لیے بڑی خدمات انجام دی ہیں، جسے ہم نے کہیں نہ کہیں فراموش کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عوام کو بیدار کریں کیوں کہ انگریزی دوائی بہت مہنگی آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ عوام اب انگریزی دواؤں کے بجائے یونانی دواؤں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

دور حاضر میں لوگ انگریزی دواؤں کے علاوہ اب متبادل 'یونانی' دواؤں کی طرف رخ کررہے ہیں کیونکہ اب ان کا اعتبار اس جانب ہونے لگا ہے۔

ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ یونانی دواؤں کے علاوہ طبی ایلوپیتھی سمیت دیگر دوائیں سستی بھی پڑتا ہے، جس سے غریب آسانی سے علاج کروا سکتیں ہیں۔

آج ہی کے روز مشہور و معروف طبیب حکیم اجمل خاں کی پیدائش ہوئی تھی، جسے 'جشن یوم یونانی' کے طور پر منایا جارہا ہے۔

لکھنو کے 'سٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپیٹل' میں 11 فروری سے 17 فروری تک 'جشن یوم یونانی' کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔

آج اس کا افتتاح کالج کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر، پروفیسر نفاست علی انصاری، ڈاکٹر محمد خالد اور دیگر اساتذہ و طلبا کی موجودگی میں کیا گیا، جس میں دوسرے کالج کے طلبا و اساتذہ بھی موجود رہے۔

جشن یوم یونانی کا افتتاح

حیدرآباد سے تشریف لائی ڈاکٹر ستیہ نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونانی ڈاکٹرز پریکٹس سے کیوں پیچھے ہٹ رہے ہیں؟ آخر اس کی کیا وجوہات ہیں؟

انہوں نے کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جس طرح ایلو پیتھک ڈاکٹرز کو تمام سہولت فراہم ہوتی ہیں اور ان کے لیے بڑی کمپنیز دروازے کھول دیتی ہے، اور ساتھ ہی حکومت بھی ان کے ساتھ کھڑی ہوئی نظر آتی ہے، جبکہ اسکے برعکس یونانی ڈاکٹرز کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔

جشن یوم یونانی کا افتتاح
جشن یوم یونانی کا افتتاح

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی مریض آتا ہے، تو آپ انہیں بھلے ہی انگریزی دوائی لکھیں، لیکن کم از کم ایک دوا یونانی بھی ضرور لکھیں تاکہ لوگ اس کے لیے بیدار ہوسکیں اور اس کے فائدے سے محروم نہ رہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ سٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپٹل کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے یونانی دواؤں کے لیے بڑی خدمات انجام دی ہیں، جسے ہم نے کہیں نہ کہیں فراموش کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عوام کو بیدار کریں کیوں کہ انگریزی دوائی بہت مہنگی آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ عوام اب انگریزی دواؤں کے بجائے یونانی دواؤں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

Intro:آج کے دور میں لوگ انگریزی دواؤں کے متعبادل 'یونانی دواؤں' کی طرف رخ کر رہے ہیں کیونکہ اب ان کا اعتبار اس جانب ہونے لگا ہے۔

یونانی طبی ایلوپیتھی کے برعکس سستا بھی پڑتا ہے، جس سے غریب عوام بھی آسانی سے علاج کروا سکتیں ہیں۔


Body:آج مشہور و معروف حکیم اجمل خاں کی یوم پیدائش ہے، جسے 'جشن یوم یونانی' کے طور پر منایا جارہا ہے۔ لکھنو کے 'اسٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپٹل' میں 11 فروری سے 17 فروری تک 'جشن یوم یونانی' کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔

آج اس کا افتتاح کالج کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر، پروفیسر نفاست علی انصاری، ڈاکٹر محمد خالد اور دوسرے اساتذہ و طلبا کی موجودگی میں کیا گیا، جس میں دوسرے کالج کے طلبا و اساتذہ بھی شامل رہیں۔

حیدرآباد سے آئی ہوئیں ڈاکٹر ستیہ نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونانی ڈاکٹرز پریکٹس سے کیوں پیچھے ہٹ رہے ہیں؟ اس کی کیا وجوہات ہے؟

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ جس طرح ایلو پیتھک ڈاکٹرز کو تمام سہولت فراہم ہوتی ہے اور ان کے لیے بڑی کمپنیز دروازے کھول دیتی ہے، ساتھ ہی حکومت بھی ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، اسکے برعکس یونانی ڈاکٹرز کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی مریض آتا ہے، تو آپ انہیں بھلے ہی انگریزی دوائی لکھیں لیکن کم سے کم ایک دوا یونانی کی ضرور لکھیں تاکہ لوگ اس کے لیے لئے بیدار ہوں اور اس کے فائدے سے محروم نہ رہیں۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اسٹیٹ تکمیل الطب کالج اینڈ ہاسپٹل کے پرنسپل پروفیسر جمال اختر نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے یونانی طبی کے لئے بڑی خدمات انجام دیا ہے لیکن ہم نے کہیں نہ کہیں انہیں فراموش کردیا ہے۔

اب ضرورت ہے کہ ہم عوام کو بیدار کریں کیوں کہ انگریزی دوائی بہت مہنگی آتی ہیں۔ دلچسپ بات ہے کہ عوام اب انگریزی دوا کے متعبادل یونانی دواؤں کو ترجیح دے رہے ہیں۔
Last Updated : Mar 1, 2020, 12:25 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.