ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے شاستری نگر علاقے میں واقع شاہ جمال ہال میں امام حسینؓ اور شہداء کربلا کی یاد میں ماہ محرم کی پہلی تاریخ سے ماہ ربیع الاول کی آٹھ تاریخ تک مجلس اور جلوس کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ لیکن اس برس کورونا وبا کے سبب جلوسوں کا انعقاد نہیں کیا جا سکا اور ایام عزا میں مجالس کا انعقاد امام بارگاہوں اور گھروں میں بھی پابندی کے ساتھ کیا گیا۔ اس موقع پر امام حسینؓ کے پیغامات کو عام کرنے کی بات کہی گئی۔
ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ کے شاستری نگر علاقے میں واقع شاہ جمال ہال میں ایام عزا کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ اس موقع پر امام حسینؓ کی شہادت کو یاد کرکے ان کی تعلیمات کو بیان کرنے کے ساتھ ہی عزاداروں نے ماتم کی اور ان کی قربانیوں کو یاد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو: 37 یونانی طلبا یو پی پی ایس سی میں کامیاب
اس برس کووڈ 19 کے سبب مذہبی تقریبات میں اب دو سو افراد کے شامل ہونے کی اجازت ملنے کے بعد آج میرٹھ میں ایام عزا کے آخری روز یوم شہادت امام حسن عسکری پر امام بارگاہ شاہ جلال میں تابوت امام عسکری برآمد کیا گیا۔ امام بارگاہوں میں مجالس کا انعقاد کیا گیا اور عزاداروں نے تابوت کی زیارت کرکے امام حسینؓ کی خدمات میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
ماتمی دستوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے شہداء کربلا کو یاد کیا اور اس برس کورونا وبا کی وجہ سے عائد پابندی کے سبب کھل کر عزاداری نہ کر پانے کا افسوس ظاہر کیا۔ اس مہلک وبا کے خاتمے کی بھی دعا کی گئی۔ ساتھ ہی اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کی جانب سے بہتر کوریز کے لیے شکریہ بھی ادا کیا گیا۔
محرم کی ایک تاریخ سے شروع ہوا عزاداری کا سلسلہ آج ایام عزا کے روز اختتام پذیر ہوا۔ کووڈ 19 کے سبب جلوس اور مجلس کی پابندی کے چلتے عزاداروں نے حکومت کی شرائط کا خیال رکھ کر مخصوص عزاداروں نے ہی امام حسینؓ کو یاد کر ان کے پیغام کو بھی عام کرنے کی بات کہی۔
عزاداروں نے کہا کہ ضرورت ہے امام حسینؓ کے پیغام کو دنیا میں عام کرنے کی، تبھی اس دنیا سے ڈر اور خوف کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے۔