ای ٹی وی بھارت سے آشا دیوی نے بتایا، 'بنارس میونسپل کارپوریشن کے جانب سے آئے ہوئے عہدیداران نے راج گھاٹ علاقے میں بسے ہوئے سینکڑوں جھگی جھونپڑیوں کے مالکان کو انتباہ دیا ہے کہ اگر دس دن میں اس علاقے کو خالی نہیں کیا جاتا ہے تو سامان نکالنے کا بھی موقع نہیں دیا جائے گا۔ سبھی مکانوں کو منہدم کر دیا جائے گا۔'
اس انتباہ نے بنارس کے راج گھاٹ علاقے میں رہائش پذیر سعد شدید بے چین ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ راج گھاٹ علاقے میں مونسپل کارپوریشن نے جن جھگی جھونپڑیوں کو منہدم کرنے کا انتباہ دیا ہے، وہ غیر قانونی آبادی ہے جو گنگا کے ساحل پر بنے ہوئے ہیں۔
اس علاقے میں آباد رہائشیوں کا کہنا ہے کہ حکومت دوسری جگہ رہنے کا بندوبست کرے، ورنہ سبھی لوگ خود کشی کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
بعض لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ کارپوریشن مزید وقت دے تاکہ کہیں انتظام کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں:
بریلی: لاک ڈاؤن کی وجہ سے اساتذہ متاثر
رہائشی خواتین کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں روزگار ختم ہوگیا ایک وقت کے کھانے پر مجبور ہیں، کورونا وائرس کا خوف ہے بارش کا موسم ہے۔ ایسے میں وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ میں سینکڑوں افراد کے آشیانہ کو منہدم کرنا کیسی انسانیت ہے؟