لکھنؤ متعدد تاریخی عمارتوں، تہذیب و ثقافت کا گہوارہ ہے اور یہاں ایسی تاریخی عمارتیں، مساجد اور امام باڑے موجود ہیں جو اپنے آپ میں مثال ہیں۔ historical buildings in Lucknow
انہی تاریخی عمارتوں میں لکھنؤ کے ریزیڈنسی میں واقع بیگم کوٹھی، اس سے متصل امام بارگاہ اور مسجد، خستہ حالی کی داستان بیان کر رہی ہے۔ تاہم اس کی تاریخ روشن ہے۔ اس مسجد اور امام بارگاہ کو انگریز خاتون نے تعمیر کروایا تھا جہاں پر آج بھی نماز ادا کی جاتی ہے۔ Mosque Built by English Women
معروف مؤرخ و تاریخی عمارتوں پر پی ایچ ڈی کرچُکے روشن تقی نے بتایا کہ 'بادشاہ نصیر الدین حیدر نے انگریز خاتون سے شادی کی تھی جنہیں ولایتی بیگم کے نام سے جانا جاتا تھا۔ انہیں رہائش کے لیے جو جگہ دی گئی اس کا نام بیگم کوٹھی رکھا گیا۔ Badshah Nasir-ud-Din Haidar married a British woman
بیگم کوٹھی کافی وسیع عریض تھی لیکن 1857 میں جب ریڈیزنسی پر گولی باری ہوئی تو اس کوٹھی کی چھت منہدم ہوگئی۔Roshan Taqui on Historical Mosque
بیگم کوٹھی سے متصل مسجد کو اس پیمانے پر نقصان نہیں ہوا تھا تاہم امام باڑہ کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔
- یہ بھی پڑھیں: بدایوں: 'جامع مسجد شمسی' کا تاریخی سفر
مسجد اور امام باڑہ ابھی بھی موجود ہے لیکن دونوں کی حالت کافی خستہ ہوچکی ہے۔ سنہ 1922 میں آئے زلزلہ میں اسے کافی نقصان ہوا تھا۔
اب یہ عمارت محکمہ آثار قدیمہ کے ماتحت ہے اس محکمہ نے مسجد کے مینار میں لوہے کو توق ڈال اس کی حالت محفوظ رکھنے کی کوشش کی ہے تاہم اس کی تزئین کاری نہیں ہوسکی ہے۔