بیروت: حزب اللہ اور اسرائیل کے بیچ جنگ بندی کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ امریکہ میں اسرائیلی سفیر کا کہنا ہے کہ کچھ دنوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ ختم کرنے کے لیے جنگ بندی معاہدہ ہو سکتا ہے۔ سفیر مائیک ہرزوگ نے پیر کے روز اسرائیلی آرمی ریڈیو کو بتایا کہ جنگ بندی کے حتمی نکات پر کام جاری ہے اور کسی بھی معاہدے کے لیے حکومت سے معاہدے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن ہرزوگ نے کہا کہ ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں۔
اسرائیلی حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ کی منگل کو میٹنگ ہوگی جس میں مجوزہ جنگ بندی پر بات چیت ہو گی۔ اسرائیلی مطالبہ ہے کہ اگر حزب اللہ ابھرتی ہوئی ڈیل کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرے تو وہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھے گا۔ اس معاہدے کے تحت حزب اللہ اور اسرائیلی فوجیوں کو جنوبی لبنان سے باہر نکالنا ہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت اور جنوبی لبنان کے کچھ حصوں پر بمباری کی ہے۔ ملک کی وزارت صحت نے کہا کہ ان حملوں میں پیر کو 31 افراد ہلاک ہوئے۔ پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ لبنان پر حزب اللہ کے ساتھ بالواسطہ جنگ بندی کے مذاکرات میں رعایت دینے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے اپنی بمباری میں اضافہ کر رہا ہے۔
حزب اللہ نے اتوار کے روز اسرائیلی فوجی اڈوں، شہروں اور قصبوں پر ہزاروں راکٹ داغے ہیں، جن میں تقریباً 250 پروجیکٹائل بھی شامل ہیں۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 13 ماہ سے جاری جنگ اور اسرائیل کے زمینی حملے کے تقریباً دو ماہ کے دوران لبنان میں ہلاکتوں کی تعداد 3,768 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے ہلاک ہونے والوں میں بیشتر عام شہری ہیں اور صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی لاشوں میں سے کچھ کو اتنا شدید نقصان پہنچا ہے کہ ان کی شناخت کی تصدیق کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی سے تشویش میں ہے، اور لبنانی مسلح افواج پر ہونے والے متعدد حملوں سے فکر مند ہے۔ لبنانی حکومت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اس کے 45 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: