ETV Bharat / state

بنارس: کووڈ ٹیکہ لگانے والی نرسز بنیادی سہولیات سے محروم

بنارس کے نرس تنخواہ کٹ جانے کی وجہ سے پریشان ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہماری ڈیوٹی دور دراز کے کووڈ سینٹر میں ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ہم پرائمری ہیلتھ سنٹر پر موجود نہیں ہوپاتے ہیں اور وہاں ہماری غیر حاضری لگا دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ہماری تنخواہ کو کاٹ کر دیا جاتا ہے۔

کووڈ ٹیکہ لگانے والی نرسز بنیادی سہولیات سے محروم
کووڈ ٹیکہ لگانے والی نرسز بنیادی سہولیات سے محروم
author img

By

Published : Jun 22, 2021, 8:06 PM IST

ایک طرف جہاں حکومت کی جانب سے ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر کووڈ ویکسینیشن سیٹرز کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور عوام بڑی تعداد میں کورونا کا ٹیکہ لگوا رہی ہے۔وہیں دوسری طرف ٹیکہ لگانے والی نرسز و ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انتظامیہ بنیادی سہولت بھی نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بنارس کے للا پورہ علاقے میں واقع مسلم گرلز انٹر کالج کو عارضی طور پر کووڈ ویکسینیشن سینٹر بنایا گیا ہے۔اس سینٹر پر ٹیکہ لگانے والے نرسرز کا کہنا ہے کہ ہمارے ڈیوٹی پر رہنے کے باوجود ہماری تنخواہیں کاٹ کر دی جارہی ہیں۔ہماری ڈیوٹی ویکسینیشن سینٹر پر دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ہم پی ایچ سی میں موجود نہیں رہ پاتے ہیں اور اگر اس دوران کوئی افسر پرائمری ہیلتھ سینٹر پر چیکنگ لیے آگیا تو وہ ہماری غیر حاضری لگا دیتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری تنخواہ کٹ جارہی ہے۔جبکہ ہم اپنی ڈیوٹی ویکسینیشن سنیٹر پر انجام دے رہے ہیں۔

کووڈ ٹیکہ لگانے والی نرسز بنیادی سہولیات سے محروم

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے سینٹر کو کوئی بھی حفاظی آلات ماسک و سینیٹائزر نہیں فراہم کیا جا رہا ہے۔45 برس سے اوپر کے لوگوں کی تفصیلات لکھنے کے لیے رجسٹر بک بھی نہیں دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض لوگ بغیر ماسک کی آتے ہیں، اس لیے ویکسینیشن سینٹر پر ماسک بھی ہونا چاہیے تاکہ ایسے لوگوں کو ماسک دیا جا سکے۔

نرس کلپنا سنگھ بتاتی ہیں کہ محکمہ صحت کی جانب ہے ویکسین لگانے والی نرسز کو کسی قسم کی سہولت نہیں ملتی ہے۔ صبح 9 بجے سے 4 بجے تک کام کرتے ہیں اور دور دراز علاقوں میں ویکسینشن سینٹر پر جاتے ہیں ۔محکمہ صحت نہ ہی کھانے پینے کا انتظام کرتا ہے اور نہ ہی آنے جانے کا خرچ دیتا ہے۔ ساتھ ہی کورونا سے بچنے کا کوئی بھی حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔

ایک طرف جہاں حکومت کی جانب سے ملکی سطح پر بڑے پیمانے پر کووڈ ویکسینیشن سیٹرز کا افتتاح کیا جا رہا ہے اور عوام بڑی تعداد میں کورونا کا ٹیکہ لگوا رہی ہے۔وہیں دوسری طرف ٹیکہ لگانے والی نرسز و ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انتظامیہ بنیادی سہولت بھی نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بنارس کے للا پورہ علاقے میں واقع مسلم گرلز انٹر کالج کو عارضی طور پر کووڈ ویکسینیشن سینٹر بنایا گیا ہے۔اس سینٹر پر ٹیکہ لگانے والے نرسرز کا کہنا ہے کہ ہمارے ڈیوٹی پر رہنے کے باوجود ہماری تنخواہیں کاٹ کر دی جارہی ہیں۔ہماری ڈیوٹی ویکسینیشن سینٹر پر دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ہم پی ایچ سی میں موجود نہیں رہ پاتے ہیں اور اگر اس دوران کوئی افسر پرائمری ہیلتھ سینٹر پر چیکنگ لیے آگیا تو وہ ہماری غیر حاضری لگا دیتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری تنخواہ کٹ جارہی ہے۔جبکہ ہم اپنی ڈیوٹی ویکسینیشن سنیٹر پر انجام دے رہے ہیں۔

کووڈ ٹیکہ لگانے والی نرسز بنیادی سہولیات سے محروم

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے سینٹر کو کوئی بھی حفاظی آلات ماسک و سینیٹائزر نہیں فراہم کیا جا رہا ہے۔45 برس سے اوپر کے لوگوں کی تفصیلات لکھنے کے لیے رجسٹر بک بھی نہیں دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض لوگ بغیر ماسک کی آتے ہیں، اس لیے ویکسینیشن سینٹر پر ماسک بھی ہونا چاہیے تاکہ ایسے لوگوں کو ماسک دیا جا سکے۔

نرس کلپنا سنگھ بتاتی ہیں کہ محکمہ صحت کی جانب ہے ویکسین لگانے والی نرسز کو کسی قسم کی سہولت نہیں ملتی ہے۔ صبح 9 بجے سے 4 بجے تک کام کرتے ہیں اور دور دراز علاقوں میں ویکسینشن سینٹر پر جاتے ہیں ۔محکمہ صحت نہ ہی کھانے پینے کا انتظام کرتا ہے اور نہ ہی آنے جانے کا خرچ دیتا ہے۔ ساتھ ہی کورونا سے بچنے کا کوئی بھی حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.