بنارس: وارانسی کی ضلع عدالت نے گیان واپی مسجد احاطے کی ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی ہندو فریق کے مدعین کو سونپنے کا حکم دیا ہے۔ مدعین نے ایک حلف نامہ کے ذریعہ تیقن دیا ہے کہ ویڈیو گرافی سروے کی کاپی کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا یا اسے افشا نہیں کریں گے۔ مدعین نے طے شدہ فیس کی ادائیگی کے بعد ویڈیو سروے کی سی ڈی حاصل کرلی ہے۔ Gyanvapi Masjid Videography Survey CD handed over to Hindu side
ڈسٹرکٹ جج اجے کرشن وشویش کی عدالت میں ہندو فریق نے ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی انہیں فراہم کیے جانے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے مدعین سے ویڈیو گرافی کو لیک نہ کرنے کا حلف لیا جس کے بعد مدعین نے اس حوالے سے حلف نامہ داخل کیا۔ قابل ذکر ہے کہ گیان واپی احاطے کی ویڈیو گرافی سروے دو مراحل میں منعقد ہوا تھا۔ اس کی رپورٹ دونوں فریقین کو دی گئی تھی اور ان کی جانب سے اس پر اعتراضات طلب کیے گئے تھے۔ ہندو فریق ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی اور فوٹو گرافی فراہم کا مطالبہ کررہا تھا۔ Gyanvapi mosque case
مزید پڑھیں:
اس سے قبل ڈسٹرکٹ کورٹ عدالت نے ہندو فریق کی جانب سے دائر عرضی کے جواز پر سماعت کرتے ہوئے اگلی سماعت کی تاریخ 4جولائی طے کی ہے۔ مسلم فریق نے کوڈ آف سول پروسیزر کے آرڈر 7وصول 11کے تحت عرضی پرسماعت نہ کرنے کی دلیل دی ہے۔ عدالت موسم گرما کی چھٹی کے بعد چار جولائی کو معاملے کی دوبارہ سماعت کرے گی۔
یواین آئی۔