ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کے تھانہ پٹوائی علاقے میں سیاسی رنجش کی وجہ سے گرام پردھان کے بیٹے کے قتل کی سنسنی خیز واردات سامنے آئی ہے۔ پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے.
اطلاعات کے مطابق تھانہ پٹوائی علاقے کے گاؤں دلپورہ کی پردھان آسیہ بیگم کے لڑکے مشکور علی عرف ببلو کو فون کے ذریعہ گاؤں کے ہی ساکن بھولو ولد عیدا نے گھر پر بلایا۔ مشکور علی اپنے بھائی حسنین کے ساتھ جیسے ہی بھولو کے گھر پہنچے تو وہاں پہلے سے گھات لگائے بیٹھے بھولو، نثار پسران علی احمد، نیک محمد ولد علی احمد، شیر محمد ولد سبحان بخش اور شریف ولد علی حسین نے دونوں بھائیوں پر لاٹھی ڈنڈوں سے حملہ کرکے شدید زخمی کر دیا۔ دونوں بھائی موٹر سائیکل سے نیچے گر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اعظم خاں کے حامیوں کی رہائش گاہوں پر نوٹس چسپاں
اسی دوران مشکور علی کے سر پر گولی مار دی گئی جبکہ حسنین چیخ و پکار کرتا ہوا بھاگا تو گاؤں کے دیگر لوگ اس کی آواز سن کر آگئے۔ تب تک حملہ آور فرار ہوگئے۔ مشکور کو ہسپتال لایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔
اس سلسلہ میں پانچ افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی گئی۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے قتل کے دو ملزمین نثار احمد اور نیک محمد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ساتھ ہی قتل میں استعمال کیے گئے ہتھیار کو بھی برآمد کرنے کی اطلاع دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوچھ گچھ میں ان ملزمین نے اپنے جرم کا اقبال کر لیا ہے۔ پولیس نے ان دونوں ملزمین کے خلاف مقدمہ نمبر 147/20 دفعہ 147، 148، 149، 323، 307، 302 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے جیل بھیج دیا۔