ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ناہید حسن اور ان کی والدہ سابق رکن پارلیمان تبسم حسن سمیت 40 افراد کے خلاف پولیس نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔
وہیں اس معاملہ کے خلاف سماج وادی پارٹی رہنما و کارکنان میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے، اسی سلسلہ میں آج رکن اسمبلی سنجے گرگ کی قیادت میں سماج وادی پارٹی کے ایک وفد نے ڈی آئی جی اوپیندر اگروال اور کمشنر اے وی راج مولی سے ملاقات کرکے گینگسٹر ایکٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
رکن اسمبلی سنجے گرگ اور فرحاد احمد نے کہا کہ سیاسی رنجش کے سبب غلط ثبوتوں کی بنیاد پر پولیس کی جانب سے گینگسٹر ایکٹ کے تحت رکن اسمبلی ناہید حسن اور سابق رکن پارلیمان تبسم حسن کو طلب کرنا افسوسناک ہے، انہوں نے دونوں رہنماوں سمیت سبھی ساتھیوں کے خلاف فرج کیا گیا گینگسٹر ایکٹ کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا۔
وفد نے ڈی آئی جی اور کمشنر کو ایک میمورنڈم بھی دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سابق رکن پارلیمان تبسم حسن کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے تاہم ان کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ 18فروری سے اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے جارہا ہے اگر ناہید حسن کے اوپر سے گینگسٹر ایکٹ نہیں ہٹایا گیا تو انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ ناہید حسن پر گینگسٹر کی کارروائی کرنا سراسر غلط ہے، اس کی منصفانہ طریقے پر جانچ ہونی چاہئے، ناہید حسن ایک عوامی نمائندے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ناہید حسن کو انصاف نہیں ملا تو ہمیں مجبوراً تحریک چلانے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے اترپردیش میں یوگی حکومت برسراقتدار میں آئی ہے اسی وقت سے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی کی جارہی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کسی کو بھی لب کشائی کی اجازت نہیں ہے۔ ناہید حسن اپنے والد مرحوم کی طرح بلالحاظ مذہب وملت مظلومین کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں، مگر یہ بات برسر اقتدار پارٹی کے رہنماوں کو پسند نہیں ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اگر یہ مقدمات واپس نہیں لئے جاتے تو اس کی شدت سے مخالفت کی جائے گی۔