ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں کورونا مثبت مریضوں کا نکلنا مسلسل جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ضلع میں لاک ڈاؤن کی تاریخوں میں ایک بار پھر سے اضافہ ہوا ہے۔ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبھی متاثر ہیں لیکن خاص طور سے غریب عوام پر اس کا کافی حد تک اثر ہوا ہے۔
لاک ڈاؤن میں گلی محلوں میں ریڑی پر پھل لگا کر بیچنے والے پھل فروشوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔
محمد شاویز نے اپنی پریشانیوں کے بارے میں کہا 'ہم گلی محلوں میں ریڑی پر پھل لگا کر بیچنے والے پھل فروش ہیں۔ پھلوں کو بیچ کر کسی طرح اپنی زندگی کا گزر بسر کر رہے ہیں لیکن اب لاک ڈاؤن کے سبب سبھی بازار مکمل بند ہیں ہمارا کام بالکل بند ہو چکا ہے جس سے ہمیں کھانے پینے تک کہ لالے پڑ گئے ہیں۔ زندگی کا گزر بسر کرنے کے لئے ہم انتظامیہ کی نگاہوں سے بچتے ہوئے تھوڑا بہت ریڑی پر پھل بیچ لیتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا اور ان حالات کی وجہ سے انھیں اپنے کنبے کا پیٹ پالنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غریب عوام کی طرف بھی تھوڑا نظر عنایت کریں اور 31 مئی کے بعد اس لاک ڈاون میں مزید اضافہ نہ کریں، کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب ایک تو پہلے سے ہی پھل کافی مہنگا ہے اور دوسرا کسٹمر بھی نہیں ہے ہم جیسے تیسے اپنی زندگی کا گزر بسر کر رہے ہیں۔ 31 مئی کے بعد لاک ڈاؤن ہٹایا جائے جس سے کہ ہم اپنے بیوی بچوں کا گزر بسر آسانی کے ساتھ کرسکیں۔'