بریلی: اتر پردیش کے بولی میں ایک نابالغ طالبہ کی اجتماعی عصمت دری کے چار ملزمان کو مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔Bareilly Gang Rape Case
بریلی کے اسپیشل جج پوکسو ایکٹ رام دیال نے جمعرات کو چاروں ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔ متاثرہ کے والد نے ضلع کے تھانہ فرید پور میں شکایت درج کرائی تھی۔ تحریر کے مطابق 4 فروری 2015 کو مدعی کی 14 سالہ بیٹی کالج جارہی تھی۔ اسی وقت چوہدری تالاب کے رہنے والے محمد میاں اور کساواں کے رہنے والے صغیر اس سے ملے۔ دونوں نے ان کی بیٹی کو طمنچہ دکھا کر دھمکایا اور منہ بند کرکے گاڑی میں اپنے ساتھ لے گئے۔ آگے راستے میں داتاگنج کے رہنے والے شاکر اورکساوان کے رہنے والے شفیق عرف بلا ان سے ملے۔
یہ چاروں ان کی بیٹی کو ایک ہوٹل میں لے گئے۔ وہاں اس کی بیٹی کو زبردستی گوشت کھلایا اورانکار کرنے پر اسے بیلٹ سے پیٹا۔ سب نے اس کی عصمت دری کی اور تصاویر بھی کھینچیں۔ اگلے دن ملزم اس کی بیٹی کو ایک جگہ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ اگلی صبح گھر والوں کو واقعہ کا علم ہوا تو انہوں نے تھانے میں رپورٹ درج کرائی۔ استغاثہ کی جانب سے ضلعی حکومت کے وکیل سنیتی کمار پاٹھک نے بتایا کہ انہوں نے اور اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر شبھو کمار مشرا نے پیروی کی اور دس گواہوں کو پیش کیا۔ عدالت نے ملزمان محمد میاں، صغیر، شاکر اور شفیق عرف بلا کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔
یہ بھی پڑھیں: بریلی: نابالغ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی، دو گرفتار
یو این آئی۔