سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان اور رامپور میں اعظم خاں حامی شخصیات کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ گزشتہ سماجوادی دور حکومت تک قدر آور رہنما کے طور پر جانے جانے والے اعظم خان اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ گزشتہ 6 ماہ سے جیل میں قید ہیں۔
اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کے بعد اب اترپردیش پولیس اعظم خان کے حامیوں کو پابند سلاسل کرنے میں مصروف نظر آنے لگی ہے۔
یک بعد دیگرے اعظم خان کے حامیوں کو سنگین دفعات کے تحت رامپور میں گرفتار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے آج رامپور کی تھانہ سول لائن پولیس نے اعظم خاں کے بے حد قریبی سابق سی او سٹی آل حسن کو کورٹ احاطہ سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ کورٹ میں سرینڈر کرنے پہنچے تھے۔ اس دوران کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
آل حسن پر الزام ہے کہ انہوں نے سماجوادی دور حکومت میں اعظم خان اور ان کی جوہر یونیورسٹی کو فاہدہ پہنچانے کے لیے کئی کام کئے تھے۔ اسی وجہ سے ان پر تقریباً 56 مقدمات درج ہیں۔
سابق سی او آل حسن کے خلاف کورٹ نے این بی ڈبلیو وارنٹ جاری کیا تھا۔ اسی وجہ سے آل حسن آج کورٹ میں سرینڈر کرنے پہنچے تھے۔ تبھی پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تھانہ سول لائن پولیس سابق سی او سٹی پر کیا کارروائی کرتی ہے۔