پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے اترپردیش حکومت کے بنکروں کی بے روزگاری کے تصفیہ و ان کے ہنر کو زندہ رکھنے کے لیے فوراً فلیٹ ریٹ پر بجلی بحال کر کے راحت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی نائب صدر کا الزام ہے کہ بنکروں کو موصول فلیٹ ریٹ پر بجلی کی سہولت کو اترپردیش حکومت نے ختم کر بنکروں کے نایاب ہنر کو اختتام کے دہانے پر پہنچا کر انہیں بے روزگار کردیا ہے۔
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ بنکر ملک کی ترقی کا ایک اہم جزو ہیں جو ترقی کی پیش رفت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے بنکروں کو جب خصوصی طور سے موصول بجلی کی سہولیات سے محروم کردیا جائے گا تو ان کی بے روزگاری میں جہاں اضافہ ہوگا وہیں ملک کو بھی مالی خسارہ ہوگا۔
سابق میں بنکروں کے لیے بجلی کا نظم فلیٹ ریٹ پر کیا گیا تھا جس کے سبب بنکر راحت میں تھے اور مذکورہ ہنر کو فروغ دیا جارہا تھا، مگر جب سے بی جے پی کی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس نے بنکروں کے بجلی کے فلیٹ ریٹ کے نظم کو ختم کر ان کی کمر ٹوڑ دی ہے۔
پاور لوم بند ہونے سے بے روزگاری کے سبب وہ بھکمری کے دہانے پر ہیں، اور بجلی کے ریٹ میں اضافے سے بنکروں کو مزید خسارہ ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ پاور لوم بند ہونے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے، بنکروں کے احتجاج کے باوجود حکومت بنکروں کے مسائل پر ترجیح نہیں دے رہی ہے اس سے بنکروں کے سامنے ایک تاریکی ضرور ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی بنکروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ سابقہ بجلی کے فلیٹ ریٹ کے نظم کو بحال کیا جائے جس سے پھر سے پاور لوم چل سکیں و بے روزگاروں کو روزگار مل سکے۔