ETV Bharat / state

Extortion Case عتیق کے بیٹے اور پانچ دیگر کے خلاف بھتہ خوری معاملہ میں مقدمہ درج

عتیق احمد کے بیٹے علی احمد اور پانچ دیگر پر بھتہ خوری کا الزام ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں جیل میں بند علی اور دیگر کے خلاف رنگ داری اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ Fir against Atiq Ahmed son Ali Ahmed

عتیق احمد کے بیٹے علی احمد
عتیق احمد کے بیٹے علی احمد
author img

By

Published : Jul 12, 2023, 10:24 AM IST

پریاگ راج: اترپردیش پولیس نے عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کے خلاف پریاگ راج کے کریلی میں مبینہ طور پر دھمکی دینے، زمین پر قبضہ کرنے اور 50 لاکھ روپے کی بھتہ خوری کے الزام میں ایک اور مقدمہ درج کیا ہے، حکام نے منگل کو اس کی اطلاع دی ہے۔حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی کریلی کے رہائشی دانش شکیل کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں علی کے ساتھ پانچ دیگر لوگوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

ملزم نے شکایت کنندہ کی بہن کو زمین اس کے نام فروخت کرنے کی مبینہ دھمکی دی اور ایسا نہ کرنے پر اس نے 50 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا۔ پولیس نے بتایا کہ پریاگ راج کے دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ رواں سال کے شروع میں 2021 کے بھتہ خوری کے مقدمے میں عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ ایسے مجرم کو ضمانت پر رہا کرنا نہ صرف گواہوں کے لیے بلکہ معاشرے کے لئے بھی خطرہ ہوگا۔

یہ حکم جسٹس دنیش کمار سنگھ نے سنایا جنہوں نے مشاہدہ کیا کہ ملزم عتیق احمد کا بیٹا ہے اور ان کے خلاف خود بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ علی احمد پر قتل کی کوشش اور بھتہ خوری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ علی کا نام امیش پال قتل کیس میں بھی سامنے آیا ہے، جو بی ایس پی کے رکن اسمبلی راجو پال قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ عتیق احمد پر 2005 میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے راجو پال کے قتل اور رواں سال فروری میں اس کیس کے ایک اہم گواہ امیش پال کے قتل کا بھی الزام تھا۔

عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو اس سال 15 اپریل کی رات کو پریاگراج کے کولون اسپتال میں اس وقت گولی مار کر قتل کردیا گیا، جب وہ پولیس کی حرست میں میڈیکل جانچ کے لئے جارہے تھے۔

مزید پڑھیں: Extortion Case بھتہ خوری معاملے میں عتیق احمد اور ان کے بیٹے کی درخواست مسترد

پریاگ راج: اترپردیش پولیس نے عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کے خلاف پریاگ راج کے کریلی میں مبینہ طور پر دھمکی دینے، زمین پر قبضہ کرنے اور 50 لاکھ روپے کی بھتہ خوری کے الزام میں ایک اور مقدمہ درج کیا ہے، حکام نے منگل کو اس کی اطلاع دی ہے۔حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی کریلی کے رہائشی دانش شکیل کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں علی کے ساتھ پانچ دیگر لوگوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

ملزم نے شکایت کنندہ کی بہن کو زمین اس کے نام فروخت کرنے کی مبینہ دھمکی دی اور ایسا نہ کرنے پر اس نے 50 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا۔ پولیس نے بتایا کہ پریاگ راج کے دھومن گنج پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ رواں سال کے شروع میں 2021 کے بھتہ خوری کے مقدمے میں عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ ایسے مجرم کو ضمانت پر رہا کرنا نہ صرف گواہوں کے لیے بلکہ معاشرے کے لئے بھی خطرہ ہوگا۔

یہ حکم جسٹس دنیش کمار سنگھ نے سنایا جنہوں نے مشاہدہ کیا کہ ملزم عتیق احمد کا بیٹا ہے اور ان کے خلاف خود بھی کئی مقدمات درج ہیں۔ علی احمد پر قتل کی کوشش اور بھتہ خوری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ علی کا نام امیش پال قتل کیس میں بھی سامنے آیا ہے، جو بی ایس پی کے رکن اسمبلی راجو پال قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ عتیق احمد پر 2005 میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے راجو پال کے قتل اور رواں سال فروری میں اس کیس کے ایک اہم گواہ امیش پال کے قتل کا بھی الزام تھا۔

عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو اس سال 15 اپریل کی رات کو پریاگراج کے کولون اسپتال میں اس وقت گولی مار کر قتل کردیا گیا، جب وہ پولیس کی حرست میں میڈیکل جانچ کے لئے جارہے تھے۔

مزید پڑھیں: Extortion Case بھتہ خوری معاملے میں عتیق احمد اور ان کے بیٹے کی درخواست مسترد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.