ETV Bharat / state

سی اے اے مخالف مظاہرے میں خاتون کی موت

author img

By

Published : Mar 8, 2020, 10:14 AM IST

اترپردیس کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مسلسل 52 دنوں سے احتجاج جاری ہے۔ احتجاج کے دوران بارش میں بھیگنے کی وجہ سے فریدہ نامی خاتون کی موت ہوگئی۔

سی اے اے مخالف مظاہرے میں خاتون کی موت
سی اے اے مخالف مظاہرے میں خاتون کی موت

لکھنؤ میں بے موسم بارش اور ژالہ باری نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر علاقہ میں نیشنل پاہولیشن رجسٹر، نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ اور شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف احتجاج کر رہیں خواتین کو بھی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو: سی اے اے مخالف مظاہرے میں خاتون کی موت

گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر خواتین کھلے آسمان کے نیچے بیٹھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ضلع انتظامیہ نے کسی طرح کا شامیانہ، ٹینٹ لگانے سے منع کردیا ہے۔

دارالحکومت لکھنؤ میں جمعہ کے روز سے اچانک موسم نے کروٹ لی اور بھاری بارش کے ساتھ اولے بھی گرے، جس کی وجہ سے احتجاج میں شامل خواتین کو بڑی پریشانیوں سے گزرنا پڑا لیکن پھر بھی ضلع انتظامیہ کا دل نہیں پسیجا اور انہیں شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں ملی۔

اس دوران ایک خاتون جن کا نام فریدہ ہے، ان کی بارش میں بھیگنے کی وجہ سے اچانک طبیعت زیادہ خراب ہوگئی اور زیر علاج ان کی گذشتہ رات موت ہو گئی۔ فریدہ کی عمر 50 سے 55 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے۔

شاکر علی نے بات کے دوران بتایا کہ فریدہ لگاتار گھنٹہ گھر احتجاج میں شامل ہوتی رہیں۔ وہ پہلے سے بیمار نہیں تھی لیکن اچانک بارش میں بھیگنے کی وجہ سے وہ سخت بیمار ہوگئی اور انہیں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا، اس دوران آج ان کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے وہاں شامیانہ لگوانے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے فریدہ کی موت ہوئی ہے۔

شاکر علی نے حکومت سے اپیل کی ہے وہ 'اس کالے قانون کو واپس لے کیونکہ یہ بہت ہی خطرناک ثابت ہو رہا ہے'۔

معلوم ہو کہ اس سے پہلے بھی ایک بی اے کی طالبہ طیبہ کی بھی بارش میں بھیگنے سے موت ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود لکھنؤ کا ضلع انتظامیہ اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔

لکھنؤ میں بے موسم بارش اور ژالہ باری نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ ریاست کے دارالحکومت لکھنؤ کے گھنٹہ گھر علاقہ میں نیشنل پاہولیشن رجسٹر، نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ اور شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف احتجاج کر رہیں خواتین کو بھی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو: سی اے اے مخالف مظاہرے میں خاتون کی موت

گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنے پر خواتین کھلے آسمان کے نیچے بیٹھنے پر مجبور ہیں کیونکہ ضلع انتظامیہ نے کسی طرح کا شامیانہ، ٹینٹ لگانے سے منع کردیا ہے۔

دارالحکومت لکھنؤ میں جمعہ کے روز سے اچانک موسم نے کروٹ لی اور بھاری بارش کے ساتھ اولے بھی گرے، جس کی وجہ سے احتجاج میں شامل خواتین کو بڑی پریشانیوں سے گزرنا پڑا لیکن پھر بھی ضلع انتظامیہ کا دل نہیں پسیجا اور انہیں شامیانہ لگانے کی اجازت نہیں ملی۔

اس دوران ایک خاتون جن کا نام فریدہ ہے، ان کی بارش میں بھیگنے کی وجہ سے اچانک طبیعت زیادہ خراب ہوگئی اور زیر علاج ان کی گذشتہ رات موت ہو گئی۔ فریدہ کی عمر 50 سے 55 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے۔

شاکر علی نے بات کے دوران بتایا کہ فریدہ لگاتار گھنٹہ گھر احتجاج میں شامل ہوتی رہیں۔ وہ پہلے سے بیمار نہیں تھی لیکن اچانک بارش میں بھیگنے کی وجہ سے وہ سخت بیمار ہوگئی اور انہیں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا، اس دوران آج ان کی موت ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے وہاں شامیانہ لگوانے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے فریدہ کی موت ہوئی ہے۔

شاکر علی نے حکومت سے اپیل کی ہے وہ 'اس کالے قانون کو واپس لے کیونکہ یہ بہت ہی خطرناک ثابت ہو رہا ہے'۔

معلوم ہو کہ اس سے پہلے بھی ایک بی اے کی طالبہ طیبہ کی بھی بارش میں بھیگنے سے موت ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود لکھنؤ کا ضلع انتظامیہ اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.