ETV Bharat / state

رامپور: زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

author img

By

Published : Nov 27, 2020, 9:21 PM IST

مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے تین زرعی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج ہو رہا ہے۔ اسی کو لیکر آج اترپردیش کے ضلع رامپور میں کسانوں نے قومی شاہراہ کو جام کرکے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

farmers protest against agricultural bill in rampur uttar pradesh
زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں تین زرعی قانون کے خلاف کسانوں نے قومی شاہراہ کو جام کرکے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع کے مختلف مقامات سے کسانوں نے اپنے ٹریکٹر سے امبیڈکر پارک پہنچ کر بھارتیہ کسان یونین کے بھارت بند کا ساتھ دیا۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کسان مخالف زرعی قانون کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قانون سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر کسانوں کو دہلی نہ جانے دینے کے معاملے پر حسیب احمد نے کہا کہ حکومت جب ہمیں دہلی نہیں جانے دے رہی ہے تو کیا پھر ہم پڑوسی ملک پاکستان کے اسلام آباد میں جاکر اپنا احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

farmers protest against agricultural bill in rampur uttar pradesh
زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے دورہ سے قبل یوگی کا دورہ بنارس

وہیں، کسان رہنماء اور بھارتیہ کسان یونین کے ضلعی جنرل سیکریٹری بریندر سنگھ ٹکیت نے کہا کہ زرعی قانون سراسر کاشتکاروں کے خلاف ہے۔ یہ حکومت کو واپس لینا چاہئے۔

انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تو کسانوں نے پورے ملک میں چکہ جام کیا ہے۔ اگر حکومت نے ہماری مانگوں کو نہیں مانا اور کسان مخالف ان تین قانوں کو واپس نہیں لیا تو پھر کسان ریل روکو تحریک چلائیں گے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اس قانون کے خلاف ملک گیر کسانوں کے احتجاج کے بعد کیا حکومت اس قانون کو واپس لیتی ہے یا کسانوں کی شدید مخالفت کی پرواہ کیے بغیر یہ قانون ایسے ہی جاری رہے گا۔

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں تین زرعی قانون کے خلاف کسانوں نے قومی شاہراہ کو جام کرکے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع کے مختلف مقامات سے کسانوں نے اپنے ٹریکٹر سے امبیڈکر پارک پہنچ کر بھارتیہ کسان یونین کے بھارت بند کا ساتھ دیا۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کسان مخالف زرعی قانون کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قانون سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر کسانوں کو دہلی نہ جانے دینے کے معاملے پر حسیب احمد نے کہا کہ حکومت جب ہمیں دہلی نہیں جانے دے رہی ہے تو کیا پھر ہم پڑوسی ملک پاکستان کے اسلام آباد میں جاکر اپنا احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

farmers protest against agricultural bill in rampur uttar pradesh
زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا احتجاج

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے دورہ سے قبل یوگی کا دورہ بنارس

وہیں، کسان رہنماء اور بھارتیہ کسان یونین کے ضلعی جنرل سیکریٹری بریندر سنگھ ٹکیت نے کہا کہ زرعی قانون سراسر کاشتکاروں کے خلاف ہے۔ یہ حکومت کو واپس لینا چاہئے۔

انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تو کسانوں نے پورے ملک میں چکہ جام کیا ہے۔ اگر حکومت نے ہماری مانگوں کو نہیں مانا اور کسان مخالف ان تین قانوں کو واپس نہیں لیا تو پھر کسان ریل روکو تحریک چلائیں گے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اس قانون کے خلاف ملک گیر کسانوں کے احتجاج کے بعد کیا حکومت اس قانون کو واپس لیتی ہے یا کسانوں کی شدید مخالفت کی پرواہ کیے بغیر یہ قانون ایسے ہی جاری رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.