ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں تین زرعی قانون کے خلاف کسانوں نے قومی شاہراہ کو جام کرکے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ضلع کے مختلف مقامات سے کسانوں نے اپنے ٹریکٹر سے امبیڈکر پارک پہنچ کر بھارتیہ کسان یونین کے بھارت بند کا ساتھ دیا۔ مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کسان مخالف زرعی قانون کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر حسیب احمد نے کہا کہ ملک میں ہر برس 16 ہزار کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی ترقی کے بجائے کسانوں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے جوڑ کر غلام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آجانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قانون سے کسانوں کو کچھ بھی نفع نہیں پہنچے گا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر کسانوں کو دہلی نہ جانے دینے کے معاملے پر حسیب احمد نے کہا کہ حکومت جب ہمیں دہلی نہیں جانے دے رہی ہے تو کیا پھر ہم پڑوسی ملک پاکستان کے اسلام آباد میں جاکر اپنا احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے دورہ سے قبل یوگی کا دورہ بنارس
وہیں، کسان رہنماء اور بھارتیہ کسان یونین کے ضلعی جنرل سیکریٹری بریندر سنگھ ٹکیت نے کہا کہ زرعی قانون سراسر کاشتکاروں کے خلاف ہے۔ یہ حکومت کو واپس لینا چاہئے۔
انہوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تو کسانوں نے پورے ملک میں چکہ جام کیا ہے۔ اگر حکومت نے ہماری مانگوں کو نہیں مانا اور کسان مخالف ان تین قانوں کو واپس نہیں لیا تو پھر کسان ریل روکو تحریک چلائیں گے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس قانون کے خلاف ملک گیر کسانوں کے احتجاج کے بعد کیا حکومت اس قانون کو واپس لیتی ہے یا کسانوں کی شدید مخالفت کی پرواہ کیے بغیر یہ قانون ایسے ہی جاری رہے گا۔