واضح ہو کہ کسان تنظیموں نے سنیچر کو ملک کے تمام ٹول پلازہ پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسی کے پیش نظر بارہ بنکی کے شہابپور اور احمدپور ٹول پلازہ پر پولیس نے چاک چوبند انتظام صبح سے کر رکھا تھا۔
ٹول پلازہ سے تقریباً 500 میٹر پولیس کی جانب سے بیریر بنائے گئے۔ اس کے علاوہ ٹول پلازہ پر بھی کثیر تعداد میں پولیس کے ساتھ مجسٹریٹ تعینات کئے گئے۔
یہی نہیں ٹول پلازہ کے آس پاس مسلسل پولیس کی ایک گاڑی گشت کر رہی تھی۔ دن بھر پولیس کے اعلیٰ افسران دونوں ٹول پلازہ کا معائینہ کر رہے تھے اور تمام پولیس اہلکاروں کو ضروری ہدایات فراہم کرتے رہے، جس کا نتیجہ یہ رہا کہ ٹول پلازہ پر حزب معمول گاڑیاں نکلتی رہیں۔
بارہ بنکی کے شہابپور ٹول پلازہ پر تو مکمل طور سے امن و امان برقرار رہا، لیکن شہابپور ٹول پلازہ سے قبل بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے کارکنان کو آیودھیا کی جانب جاتے ہوئے روک دیا گیا۔
اس پر کسان یونین کے کارکنان نے احتجاج اور نعرے بازی شروع کر دی، بعد میں انہیں گرفتار کر کے پولیس لائن لے آیا گیا۔
مزید پڑھیں:
حکومت نے کسانوں کا ڈیٹا بینک تیار کرنے کا فیصلہ کیا
بھارتیہ کسان یونین (بھانو ) کے ریاستی انچارج ادویندو چودھری کا الزام ہے کہ وہ ایودھیا درشن کے لئے جا رہے تھے، لیکن پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔