ریاست اترپردیش کے گریٹرنوئیڈا شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہ تو کسانوں کو مزدور مل رہے ہیں اور نہ ہی کٹائی کرنے والی مشین دستیاب ہو رہی ہے۔
کچھ کسان خود ہی تمام کام کر رہے ہیں تو کچھ کسان لاک ڈاون ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔
تصویروں میں آپ یہ دیکھ سکتے ہیں کہ گیہوں کی فصل کس طرح لہلہا رہی ہے۔ یہ پیلے رنگ کی فصل واضح طور پر اشارہ کر رہی ہے کہ وہ پکنے کے لئے تیار ہے اور اگر اس کی کٹائی نہیں کی گئی تو پوری فصل سوکھ جائے گی اور کھیت میں ہی خراب ہو جائے گی۔
یہی وجہ ہے کہ کسان بے حد پریشان ہیں کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسانوں کو مزدور نہیں مل رہے ہیں۔
زیادہ تر مزدور بہار اور مغربی اتر پردیش سے آتے ہیں اور اس موسم میں گیہوں اور جو کی فصلیں کاٹنے آتے ہیں۔
اس کے علاوہ فصلیں کاٹنے کے لئے پنجاب اور ہریانہ سے مشینیں آتی تھیں جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے نہیں لائی جا سکی، اب کسان لاک ڈاون کے کھلنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں لیکن کسانوں کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے کیونکہ اگر اس فصل کو زیادہ دیر تک کاٹا نہیں گیا تو پوری فصل کھیت میں ہی گر جائے گی اور کسانوں کی ایک سال کی محنت اور لاگت مٹی میں مل جائے گی۔ اب کسانوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ کس طرح مزدوروں کے بغیر فصلیں کاٹیں اور اسے اپنے گھر تک لے جائیں۔
حالانکہ چھوٹے کسان مزدور نہیں ملنے پر خود ہی اپنی فصلوں کی کٹائی کرنے میں مصروف ہو گئے ہیں۔