نوئیڈا سیکٹر 14 سے دہلی کے اکشر دھام مندر کی جانب جانے والے چلہ بارڈر پر کسانوں کی ناکہ بندی اور احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت سے مذاکرات میں ناکامی ہونے کی صورت میں مہا پنچایت طلب کی گئی ہے جس میں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
اس موقع پر کسانوں نے احتجاج نہ ختم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تب تک ہم یہاں سے جانے والے نہیں ہیں۔
کسان رہنما کا کہنا ہے کہ حکومت نے عجلت میں کسان رہنماؤں کو بلا کر میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جو شک کے گھیرے میں آتا ہے یا تو آپ ڈرانے دھمکانے کا کام کر رہے ہیں یا پھر ہماری تحریک منقسم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کسی بھی صورت میں کسان پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ چلہ سرحد پر احتجاج جاری ہے اور کسان کابینہ کی تجاویز کا انتظار کر رہے ہیں۔ مذاکرات کے نتائج کے بعد اگلی حکمت عملی کیا ہو گی اس کا فیصلہ مہا پنچایت میں کیا جائے گا۔
بہرحال کسانوں کی اس مہا پنچایت کی طلبی سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ کسان کسی بھی صورت میں اپنے مطالبات سے دستبردار ہونے والے نہیں ہیں ، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت کا اگلا قدم کیا ہوتا ہے۔