کسانوں نے شاہ جہان پور کھیڈا بارڈر پر ہولی نہیں منائی ۔ ہولی سے ایک روز قبل کسانوں نے ہولی دہن میں نئے زرعی قوانین کی کاپییاں جلا ئی۔ اس دوران مرکزی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ جس کے بعد کسانوں نے کھیت کی مٹی سے ایک دوسرے کو تلک لگا کر ہولی کا استقبال کیا۔
اسی دوران ہزاروں کسانوں نے ہولی کےساتھ نئے زرعی قوانین کی کاپییاں جلائیں۔
اس دوران کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ تینوں نئے قانون کو واپس لیا جائے۔
کسانوں نے کہا کہ وہ ہولی نہیں منائیں گے اور رنگ نہیں کھیلیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کے مظاہروں کو 4 ماہ ہوئے ہیں۔ کسانوں نے تینوں زرعی قوانین کے خلاف تمام موسم اور حالات میں اپنے آپ کو مضبوط رکھا ہے اور شجاعت کے ساتھ سامنا کیا امن اور نظم و ضبط کے ساتھ ایم ایس پی کے لئے اپنی جدوجہد کو برقرار رکھا ۔
سرد موسم اوردوسری وجوہات کی وجہ سے سیکڑوں کسان بیمار ہوچکے ہیں۔
حکومت کسانوں کی تحریک کے خلاف انتہائی بے حس اور غیر انسانی برتاو کر رہی ہے ۔ حکومت کسانوں کو نظر انداز چکی ہے۔
کسان کارکنان کا کہنا ہیکہ ہم ان واقعات کے لئے بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو ذمہ دار سمجھتے ہیں۔