ETV Bharat / state

ملک کے لیے جان قربان کرنے والے محمد شریف کے اہلخانہ پریشان حال

author img

By

Published : Jan 27, 2021, 11:19 AM IST

گزشتہ روز ملک بھر میں 72 واں یوم جمہوریہ منایا گیا، اسی روز ملک کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر جوانوں کو یاد کیا گیا۔

family of a soldier, Mohammmd Shareef, who secrificed his life are ignored by the system
ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے محمد شریف کے اہلخانہ پریشان حال

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے رہنے والے محمد شریف جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں ہلاک ہوگئے تھے۔

محمد شریف کے کنبے کے اب تک 5 افراد ملک کے لیے اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے باوجود اس کنبہ کو جو عزت و احترام ملنا چاہیے تھا۔ وہ نہیں ملا۔ شریف کا کنبہ پریشانیوں سے گھرا ہوا ہے اور سسٹم کی نااہلی اور عدم توجہی کا شکار ہے۔

ضلع بارہ بنکی کے رام سنیہی گھاٹ تحصیل کے تیلما گاؤں کے مرحوم محمد شریف 47 آر آر بٹالین میں نائب صوبیدار کے عہدے پر تعینات تھے۔ 28 جون 2002 کی رات ضلع کپواڑہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں انہیں گولی لگی اور وہ ہلاک ہوگئے۔

شریف سے قبل ان کے دو بھائی بھی فوج میں کا کام کر چکے ہیں۔ اب محمد شریف کے دو بیٹے سرتاج انجم اور عمار انجم بھی فوج میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ شریف کی زوجہ آسیہ بیگم اپنے ایک معذور بیٹے کے ساتھ گاؤں میں ہی رہتی ہیں۔

سنہ 2002 میں محمد شریف کی آخری رسومات میں تمام اعلیٰ افسران نے تیلما گاؤں آکر اعلان کیا تھا کہ دریا آباد ٹکیت نگر روڈ پر جہاں سے تیلما گاؤں کا راستہ ہے۔ وہاں پر محمد شریف کے نام سے باب اور ان کے گاؤں میں محمد شریف کے نام پر ایک یادگاری عمارت بنائی جائے گی لیکن تقریباً 19 برس گزر جانے بعد بھی یہاں کچھ تعمیر نہیں ہوا جبکہ محمد شریف کے اہلخانہ کے مطابق یادگاری عمارت بنانے کے لیے زمین کی نشان دہی بھی کی جا چکی ہے۔

ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے محمد شریف کے اہلخانہ پریشان حال

ایک ہی کنبے کے پانچ افراد ملک کی خدمت میں مامور تھے اس کے باوجود گاؤں میں اس کنبے کی کوئی عزت نہیں ہے۔ گاؤں کے ہی چند افراد اس کنبے کو پریشان کرتے ہیں اور انہیں دھمکیاں بھی دی جاتی ہے۔ اس بات کی شکایت کے باوجود ان کی بات کوئی سننے والا نہیں ہے۔

شریف کے کنبے کو سسٹم کے داؤ پیج میں شدید طور پر اُلجھا دیا گیا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جس زمین پر محمد شریف کی یادگاری عمارت بنانے کے لیے نشاندہی کی گئی تھی اسی زمین سے متعلق محمد شریف کی زوجہ آسیہ بیگم پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔

گاؤں کے ہی چند افراد محمد شریف کے کنبے کے مسائل، ان کے نام پر بننے والی یادگاری عمارت کی اہمیت سمجھتے ہیں لیکن وہ بھی سسٹم کے آگے مجبور ہیں۔

دوسری جانب کنبے اور گاؤں کی صورتحال سے محمد شریف کے بیٹے سرتاج انجم ہمیشہ تشویش میں رہتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے رہنے والے محمد شریف جموں و کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں ہلاک ہوگئے تھے۔

محمد شریف کے کنبے کے اب تک 5 افراد ملک کے لیے اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے باوجود اس کنبہ کو جو عزت و احترام ملنا چاہیے تھا۔ وہ نہیں ملا۔ شریف کا کنبہ پریشانیوں سے گھرا ہوا ہے اور سسٹم کی نااہلی اور عدم توجہی کا شکار ہے۔

ضلع بارہ بنکی کے رام سنیہی گھاٹ تحصیل کے تیلما گاؤں کے مرحوم محمد شریف 47 آر آر بٹالین میں نائب صوبیدار کے عہدے پر تعینات تھے۔ 28 جون 2002 کی رات ضلع کپواڑہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں انہیں گولی لگی اور وہ ہلاک ہوگئے۔

شریف سے قبل ان کے دو بھائی بھی فوج میں کا کام کر چکے ہیں۔ اب محمد شریف کے دو بیٹے سرتاج انجم اور عمار انجم بھی فوج میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ شریف کی زوجہ آسیہ بیگم اپنے ایک معذور بیٹے کے ساتھ گاؤں میں ہی رہتی ہیں۔

سنہ 2002 میں محمد شریف کی آخری رسومات میں تمام اعلیٰ افسران نے تیلما گاؤں آکر اعلان کیا تھا کہ دریا آباد ٹکیت نگر روڈ پر جہاں سے تیلما گاؤں کا راستہ ہے۔ وہاں پر محمد شریف کے نام سے باب اور ان کے گاؤں میں محمد شریف کے نام پر ایک یادگاری عمارت بنائی جائے گی لیکن تقریباً 19 برس گزر جانے بعد بھی یہاں کچھ تعمیر نہیں ہوا جبکہ محمد شریف کے اہلخانہ کے مطابق یادگاری عمارت بنانے کے لیے زمین کی نشان دہی بھی کی جا چکی ہے۔

ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے والے محمد شریف کے اہلخانہ پریشان حال

ایک ہی کنبے کے پانچ افراد ملک کی خدمت میں مامور تھے اس کے باوجود گاؤں میں اس کنبے کی کوئی عزت نہیں ہے۔ گاؤں کے ہی چند افراد اس کنبے کو پریشان کرتے ہیں اور انہیں دھمکیاں بھی دی جاتی ہے۔ اس بات کی شکایت کے باوجود ان کی بات کوئی سننے والا نہیں ہے۔

شریف کے کنبے کو سسٹم کے داؤ پیج میں شدید طور پر اُلجھا دیا گیا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جس زمین پر محمد شریف کی یادگاری عمارت بنانے کے لیے نشاندہی کی گئی تھی اسی زمین سے متعلق محمد شریف کی زوجہ آسیہ بیگم پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔

گاؤں کے ہی چند افراد محمد شریف کے کنبے کے مسائل، ان کے نام پر بننے والی یادگاری عمارت کی اہمیت سمجھتے ہیں لیکن وہ بھی سسٹم کے آگے مجبور ہیں۔

دوسری جانب کنبے اور گاؤں کی صورتحال سے محمد شریف کے بیٹے سرتاج انجم ہمیشہ تشویش میں رہتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.