ETV Bharat / state

دھاگے کی مہنگائی سے میرٹھ میں بُنکروں کے سامنے مشکل حالات - high price of yarn

بُنکر ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ 'میرٹھ کے بنکروں کے ساتھ پہلے ہی سوتیلا برتاو ہوتا رہا ہے، ایسے میں مہنگائی کا یہی عالم رہا تو میرٹھ کی صنعت کو برباد ہونے سے بچایا نہیں جا سکے گا۔'

دھاگے کی مہنگائی سے میرٹھ میں بُنکروں کے سامنے مشکل حالات
دھاگے کی مہنگائی سے میرٹھ میں بُنکروں کے سامنے مشکل حالات
author img

By

Published : Nov 2, 2021, 9:45 PM IST

تیل کی قیمتوں میں ہو رہے مسلسل غیر معمولی اضافے کا اثر اب میرٹھ کے بُنکروں کے کاروبار پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ پاور لوم صنعت پر مہنگائی کی مار کا اثر پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھی قیمتوں کو مانا جا رہا ہے جس کی وجہ سے دھاگے کی قیمتوں میں تیزی آئی ہے۔

مغربی اتر پردیش اور این سی آر میں میرٹھ کپڑا کاروبار کا سب سے بڑا مرکز رہا ہے۔ ضلع میں تقریباً 70 ہزار پاورلوم پر گھریلو استعمال اور ایکسپورٹ کوالیٹی کا کپڑا تیار کیا جاتا ہے۔ جس سے نہ صرف اس شہر کے ہزاروں بُنکر خاندان بلکہ مشین پر کام کرنے والے ہزاروں کاریگروں کو بھی روزگار حاصل ہوتا ہے، لیکن مہنگائی کی مار نے اب میرٹھ کی اس کپڑا صنعت کی بھی کمر توڑ دی ہے۔

دھاگے کی مہنگائی سے میرٹھ میں بُنکروں کے سامنے مشکل حالات

بجلی کے فلیٹ ریٹ ختم ہونے سے بجلی کا اضافی بوجھ برداشت کر رہے بُنکر اب پیٹرول ڈیزل اور دھاگے کی مہنگائی سے پریشان ہیں۔

مہنگائی کے اضافی بوجھ کا اثر محض پاورلوم مالکان پر ہی نہیں پڑا ہے بلکہ پاورلوم میں کام کرنے والے ہزاروں غریب کاریگر بھی بڑی تعداد میں پاور لوم بند ہونے یا کام کم ہو جانے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کا قہر: بنکر مزدور موت و زیست کی کشمکش میں، حالات بد سے بدتر

وہیں بُنکر ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ 'میرٹھ کے بنکروں کے ساتھ پہلے ہی سوتیلا برتاو ہوتا رہا ہے، ایسے میں مہنگائی کا یہی عالم رہا تو میرٹھ کی صنعت کو برباد ہونے سے بچایا نہیں جا سکے گا۔'

اسپورٹس سامان اور قینچی کے علاوہ میرٹھ کی ایک پہچان یہاں کی کپڑا صنعت سے بھی رہی ہے، لیکن آج کے حالات میں اس صنعت سے وابستہ بنکر اِس کی پہچان کو قائم رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت کو اب اس صنعت کو بچانے کے لیے مثبت پہل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ میرٹھ کے اس صنعت کو زندہ رکھا جا سکے۔

تیل کی قیمتوں میں ہو رہے مسلسل غیر معمولی اضافے کا اثر اب میرٹھ کے بُنکروں کے کاروبار پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ پاور لوم صنعت پر مہنگائی کی مار کا اثر پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھی قیمتوں کو مانا جا رہا ہے جس کی وجہ سے دھاگے کی قیمتوں میں تیزی آئی ہے۔

مغربی اتر پردیش اور این سی آر میں میرٹھ کپڑا کاروبار کا سب سے بڑا مرکز رہا ہے۔ ضلع میں تقریباً 70 ہزار پاورلوم پر گھریلو استعمال اور ایکسپورٹ کوالیٹی کا کپڑا تیار کیا جاتا ہے۔ جس سے نہ صرف اس شہر کے ہزاروں بُنکر خاندان بلکہ مشین پر کام کرنے والے ہزاروں کاریگروں کو بھی روزگار حاصل ہوتا ہے، لیکن مہنگائی کی مار نے اب میرٹھ کی اس کپڑا صنعت کی بھی کمر توڑ دی ہے۔

دھاگے کی مہنگائی سے میرٹھ میں بُنکروں کے سامنے مشکل حالات

بجلی کے فلیٹ ریٹ ختم ہونے سے بجلی کا اضافی بوجھ برداشت کر رہے بُنکر اب پیٹرول ڈیزل اور دھاگے کی مہنگائی سے پریشان ہیں۔

مہنگائی کے اضافی بوجھ کا اثر محض پاورلوم مالکان پر ہی نہیں پڑا ہے بلکہ پاورلوم میں کام کرنے والے ہزاروں غریب کاریگر بھی بڑی تعداد میں پاور لوم بند ہونے یا کام کم ہو جانے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کا قہر: بنکر مزدور موت و زیست کی کشمکش میں، حالات بد سے بدتر

وہیں بُنکر ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ 'میرٹھ کے بنکروں کے ساتھ پہلے ہی سوتیلا برتاو ہوتا رہا ہے، ایسے میں مہنگائی کا یہی عالم رہا تو میرٹھ کی صنعت کو برباد ہونے سے بچایا نہیں جا سکے گا۔'

اسپورٹس سامان اور قینچی کے علاوہ میرٹھ کی ایک پہچان یہاں کی کپڑا صنعت سے بھی رہی ہے، لیکن آج کے حالات میں اس صنعت سے وابستہ بنکر اِس کی پہچان کو قائم رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت کو اب اس صنعت کو بچانے کے لیے مثبت پہل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ میرٹھ کے اس صنعت کو زندہ رکھا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.