ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں بھی تمام مساجد میں لاک ڈاؤن اور کورونا کے پیش نظر نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی۔ جمعتہ الوداع کے موقع پر حکومت کی اجازت سے صرف امام سمیت پانچ نمازیوں نے نماز ادا کی۔ اس دوران جمعتہ الوداع سمیت چار جمعہ کی نماز بھی لوگوں نے گھروں میں ہی ادا کی۔ اسی درمیان عید الفطر کی نماز عید گاہ میں ادا کرنے کی اجازت دیے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
ماہ رمضان المبارک میں تمام نمازیں گھروں میں ادا کی گئیں۔ یہاں تک کہ جمعہ کی نماز کے طور پر لوگوں نے گھروں میں ظہر کی نماز ادا کی۔ لاک ڈاؤن کے چوتھے مرحلے میں کچھ رعایت ملنے کے بعد بریلی میں کچھ مسلمانوں نے عید کی نماز عید گاہ میں ادا کرنے کا مطابلہ بھی کیا ہے تو اس مطالبے کے برعکس خانقاہ عالیہ نیازیہ کی جانب سے اس مطالبے کو غیر ضروری مطالبہ قرار دیا گیا ہے۔
بریلی میں خانقاہِ عالیہ نیازیہ کی فیضانِ نیازیہ ویلفیئر سوسائٹی نے اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب دن میں پانچ وقت کی فرض نماز اور جمعہ کی نماز کو گھروں میں ادا کیا گیا ہے تو پھر اترپردیش حکومت سے عید الفطر کی نماز عیدگاہ میں ادا کرنے کی اجازت طلب کرنا نامناسب مطالبہ ہے۔ کیونکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس بات پر زور دے رہی ہیں کہ عوامی مقامات پر سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے۔ ضرورت کے بغیر عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔ ہجوم سے دور رہنے کی کوشش کریں۔
فیضانِ نیازیہ ویلفیئر سوسائٹی نے مزید کہا ہے کہ عیدگاہ میں عید الفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت کا مطالبہ کرنا غیر ضروری ہے۔ اگر اجازت مل بھی جاتی ہے تو ہمارے پاس ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ ہم عیدگاہ میں ہزاروں کے مجمع میں سماجی فاصلے کو قائم رکھ پائیں۔ جبکہ فرض نمازیں گھروں میں ادا کی گئیں ہیں تو پھر عید کی نماز کے لیے ایسی ضد کرنا نامناسب ہے۔