کورونا وائرس کی وجہ سے انسان انسان سے دور ہوگئے ہیں، سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لیے اب ہر شخص ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ بنا کر رکھتا ہے۔ ان سب کے بیچ سب سے زیادہ پریشانی ان لوگوں کو ہو رہی ہے جو اس وائرس کے شکار ہو رہے ہیں، انہیں سماجی طور پر حقارت کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے، لیکن وارانسی میں ایسی تصویر وائرل ہو رہی ہے جو یقینا کورونا متاثرہ افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والے افراد کے لیے سبق ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی کے چوک تھانہ علاقہ کے کاشی پورہ محلے میں 28 سالہ ایک نوجوان کورونا مثبت پایا گیا تھا۔ یہ نوجوان وارانسی کے اس دوا تاجر کی دوا کی دکان پر کام کرتا تھا جو پہلے سے ہی کورونا مثبت تھا جس نے 13 افراد کو کورونا وائرس سے متاثر کیا تھا۔ 3 دن پہلے یہ تاجر صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے گھر آیا تھا۔ تب اس کے ساتھ رابطے میں آنے والا اس کا ملازم بھی ہسپتال سے آج فارغ ہو کر گھر آیا۔ جس کے بعد جب وہ اپنے علاقے میں پہنچا تو لوگوں نے بالکونی سے وارانسی ثقافت کو زندہ کرتے ہوئے سڑکوں پر ہر ہر مہادیو کا نعرہ لگاتے ہوئے نوجوان کا شاندار استقبال کیا۔
تالیاں تھالیاں بجا کر محلے کے لوگوں نے اس وبا اور خطرناک بیماری سے لڑ کر جیت حاصل کرنے کے بعد گھر پہنچے نوجوان کا پرزور خیرمقدم کیا۔ اس نوجوان نے سبھی سے مصافحہ بھی کیا اور لوگوں کا سلام بھی قبول کیا۔ علاقے میں بنے مندر کے باہر سبھی سے سلام کیا اور سب کا شکریہ بھی ادا کیا۔ کل ملا کر یہ تصویر راحت دینے والی تھی اور ان لوگوں کو بھی ایک چیز دینے والی تھی جو متاثرہ لوگوں کے ساتھ بدتمیزی کر رہے ہیں، کیونکہ بیماری آتی ہے اور چلی جاتی ہے لیکن انسانیت اور تعلق ہمیشہ رہے گا۔