بھارت میں کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر مارچ ماہ میں جنتا کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اسی دوران ہوٹل، پارک، کلب، جم خانے سمیت اسکولز، تعلیمی ادارے، عبادت گاہیں بازاروں پر مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، لیکن جون ماہ کے اختتام پر لوگوں کو لاک ڈاؤن میں نرمی دی جانے لگی اور گائیڈ لائن کے مطابق بازاروں میں دکانوں کو کھلنے کی اجازت مل گئی لیکن حکومت کی گائیڈ لائن میں کہیں بھی جم خانہ کھولنے کی اجازت کا ذکر نہیں تھا۔
حالیہ دنوں میں حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق گزشتہ 5 اگست سے جم خانوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، جس میں سماجی فاصلہ، ماسک اور سینیٹائزر کو لازم قرار دیا گیا ہے۔ ایسے میں ایک طرف جہاں جم خانہ کے مالکان کے مابین خوشی کی لہر ہے وہیں ورزش کرنے والے نوجوان بھی کورونا سے بچتے ہوئے جسمانی ورزش میں مصروف ہیں۔
بنارس کے بی ایس فٹنس جم خانہ کے مالک بلال احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جم خانہ کے مالکان کو لاک ڈاؤن میں شدید مالی بحران کا سامنا رہا ہے، اب حکومت نے جم خانہ کھولنے کی اجازت دی ہے لیکن وقت کی پابندی کو لازم قرار دیا ہے ایسے میں نوجوان نا مناسب اوقات کی بنیاد پر جم کھلنے کا مکمل فائدہ نہیں لے پارہے ہیں۔
بلال احمد کا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت متعینہ اوقات میں اضافہ کرے، اور رات 9 بجے تک جم کھولنے کی اجازت دی جائے۔ بلال نے بتایا کہ جم کے لیے بہتر وقت شام 5 بجے سے رات 10 بجے تک ہوتا ہے۔
غور طلب ہے کہ بنارس میں کورونا وائرس کی گائیڈ لائن کے تحت شہر کی تمام دکانیں اور عوام کی آمد و رفت کو شام 5 بجے تک ہی اجازت ہے۔