بنارس کی گیان واپی مسجد کے سروے سے متعلق ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں معروف عالم دین اور جماعت اسلامی ہند رامپور کے امیر مولانا عبدالخالق ندوی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ ابوالکلام نے خصوصی بات چیت کی۔ مولانا نے گیان واپی مسجد میں شیو لنگ پائے جانے کے دعوؤں کو بے بنیاد اور غلط قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ہی قانونی لڑائی لڑنے پر زور دیا۔
It is Wrong to Claim Shivling i n the Premises of Gyan Vapi Mosque
گیان واپی مسجد کے احاطہ میں کمیشن کی کارروائی کے دوران شیو لنگ ملنے کے دعوے کے بعد ہر روز بیانات سامنے آ رہا ہے۔ ساتھ ہی کورٹ کمشنر نے رپورٹ پیش کرنے کے لئے عدالت سے دو دن کا وقت مانگا تھا، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ لیکن ہندو مسلم دونوں فریق اس حوالے سے مختلف ثبوت رکھنے کے دعوے کر رہے ہیں۔ جہاں ہندو فریق شیو لنگ ملنے کا دعویٰ کر رہا ہے وہیں مسلم فریق ان دعووں کو بے بنیاد اور غلط قرار قرار دے رہا ہے۔
گیان واپی مسجد کے سروے سے متعلق دینی و ملی شخصیات کیا کہتی ہیں؟ اس سے متعلق معروف عالم اور جماعت اسلامی ہند رامپور امیر مولانا عبدالخالق ندوی سے سے خصوصی بات چیت کی گئی۔
مولانا نے گیان واپی مسجد کے وضو خانہ کے فوارے کو شیو لنگ بتائے جانے پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ میں نے گیان واپسی میں نماز ادا کی ہے اور میں نے اس مسجد کے وضو خانہ سمیت پوری مسجد کا اچھی طرح سے مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ملک بھر کی متعدد مساجد کے وضو خانوں میں حوض اور فوارے ہوتے ہیں ویسا ہی گیان واپی مسجد میں بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوارے کو شیو لنگ بتانا بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بے بنیاد دعوؤں کی مسلمانوں سمیت تمام امن پسند شہریوں کو سخت مذمت کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:Gyanvapi Masjid Row: مبینہ شیولنگ کا ایک سال پرانا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
عبدالخالق ندوی نے کہا کہ انصاف حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کو کوئی بھی ایسا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس سے مسلمانوں کی جان و مال کو خطرہ لاحق ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان جیسے معاملوں پر سڑکوں پر اترنے سے کہیں زیادہ بہتر ہے کہ عدالتوں میں دلائل کے ساتھ اس کی لڑائی لڑی جائے۔