انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کی ہدایات پر مکمل طور پر عمل کریں۔ کوئی بھی ایسا کام ہرگز نہ کریں جو قانونی اور انتظامیہ کی ہدایات کے خلاف ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے لوگوں سے سماجی فاصلے بنائے رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز عید سے متعلق معتبر اداروں اور بالخصوص دارالعلوم دیوبند سے تفصیلی ہدایات اس سلسلے میں جاری کی جاچکی ہے۔ انہی کے مطابق عید کی نماز ادا کریں۔
نماز کے متعلق بات کرتے ہوے انہوں نےکہا ہےکہ امام کے علاوہ تین بالغ آدمی ہوں، اذن عام کی شرط کے ساتھ پڑھی جاسکتی ہے۔۔
نیز کہا کہ مختصر قرات اور مختصر خطبہ کے ساتھ نماز پڑھی جائے۔۔
اگر خطبہ یاد نہ ہو تو دیکھکر پڑھ لیا جائے ۔
لہذا پہلے خطبہ میں سورہ فاتحہ اور درود شریف پڑھ لے ۔۔اور اگر تکبیرات یاد ہوں تو پڑھنا بہتر ہے۔۔
دوسرے خطبہ میں کوئی سورت مثلا سورہ اخلاص درود شریف اور ربنا اتنا الخ جیسی دعائیں پڑھ لے خطبہ اداء ہوجائیگا۔۔۔
بدرجہ مجبوری اگر کوئی خطبہ نہیں پڑھا تو عید کی نماز درست ہوجائیگی لیکن کسی بھی صورت میں پڑھ سکتا ہے دیکھکر یا اوپر بتائے گئے طریقہ کے مطابق پھر چھوڑنا سنت کے خلاف ہے۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں ایک ایسی وبا پھیلی ہو ی ہے جس کے لئے نہ کوئی شہر ہے نہ گاؤں، نہ ذات، نہ مذاہب۔
لہاذا تمام لوگو ں کو متحد ہو کر اور ڈٹ کر اسکا مقابلہ کرنا چاہئے۔ اور ایک دوسرے کا تعاون بھی کرنا چاہئے ۔کیونکہ یہ یہ وقت شانہ بشانہ چل کر مقابلہ کرنے کا ہے۔۔
اس مرض کو لیکر کسی بھی قسم کی نفرت پھیلانا پست ذہنی کی عکاسی ہے ۔