مرکزی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) کی پانچ رکنی ٹیم ریاستی حکومت کی جانب سے اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی مشکوک حالات میں موت کی تحقیقات کی سفارش کے بعد پریاگراج پہنچ گئی ہے۔
اتر پردیش حکومت کی سفارش کے بعد مرکز کی منظوری ملنے کے بعد سی بی آئی پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) نے جمعرات کو تحقیقات سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کی بنیاد پر مرکزی تفتیشی ایجنسی نے تفتیش کی ذمہ داری سنبھالی۔
ذرائع کے مطابق سی بی آئی کے افسران جو تحقیقاتی ٹیم کا حصہ تھے، انہوں نے ضروری معلومات اکٹھی کرنے کے لیے سب سے پہلے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے عہدیداروں سے رابطہ کیا۔ ایس آئی ٹی ٹیم نے مہنت کی موت سے متعلق ایف آئی آر ، کیس ڈائری اور اب تک جمع کیے گئے شواہد سی بی آئی کے حوالے کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ یوگی حکومت نے بدھ کو سنتوں کے مطالبہ پر سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی سفارش کی تھی کہ وہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی مشکوک حالات میں موت کی تحقیقات کرے۔
مزید پڑھیں:
اکھاڑا پریشد کے صدر اور مشہور بگھمبری پیٹھ کے سربراہ مہنت نریندر گری کی لاش پیر کو ان کے کمرے سے ملی۔ پولیس کو اطلاع دینے سے پہلے مٹھ کے سیواداروں نے لاش کو پھندے سے اتارلیا تھا اور پولیس کے آنے سے پہلے ہی پیروکاروں کا ہجوم وہاں جمع ہو گیا تھا۔ 12 صفحات پر مشتمل ایک خودکش نوٹ پولیس کو لاش کے پاس سے ملا ، جس کے مطابق مہنت نے خودکشی کی تھی۔
وزیراعلی نے منگل کو یہاں شری مٹھ بگھمبری گڈی پہنچ کر مہنت نریندر گری کی آخری درشن کرنے کے بعد جلد ہی اس معاملے کو بے نقاب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سب کو دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ کوئی بھی اس سنگین معاملے میں کوئی بھی الٹی سیدھی بات نہیں بولے گا۔
پولیس نے اس معاملے میں آنند گری کے شاگرد آنند گری ، آدیا تیواری اور ان کے بیٹے سدیپ تیواری کو 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں نینی سینٹرل جیل بھیج دیا ہے۔