ریاست اُترپردیش حکومت میں وزیر مملکت آنند شرما نے دو روز قبل ہی اذان پر اعتراض کرتے ہوئے ضلع بلیا کے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) کو خط لکھ کر کہا کہ اذان سے دوسرے لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے اور طلبا کو پڑھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اُنہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ طلاق ثلاثہ کی طرز پر مسلم خواتین کے برقع پہننے پر روک لگنی چاہیے کیونکہ یہ غیر انسانی فعل ہے۔
آنند شرما نے کہا کہ برقع پہننے کا دباؤ ڈالنا غیر مناسب ہے، لہٰذا اس پر پابندی لگنی چاہیے لیکن جو خواتین خود سے پہننے کی خواہش رکھتی ہوں، اُنہیں چھوٹ ملنی چاہیے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے جتنے بھی ترقّی یافتہ ممالک ہیں، وہاں اس پر پابندی ہے۔
خیال رہے کہ سری لنکا میں بھی برقع پر پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن بعد میں اس فرمان کو واپس لے لیا گیا۔
آنند شرما کے بیانات سے ایسا لگتا ہے کہ وہ مسلم سماج پر نکتہ چینی کرکے سماج میں ہندو مسلم کی سیاست کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔