دونوں رہنماؤں نے اتحاد کے امیدوار اجیت بالیان کو علی گڑھ سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔
مایاوتی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ اکھلیش یادو یا دیگر رہنماؤں کے تعلق سے کچھ بولنے سے پہلے خود اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کے اب اچھے دن گئے اور برے دن آنے والے ہیں۔ نریندر مودی اور بی جے پی نے بھارتی عوام سے جھوٹے وعدے کیے اور انہیں بیوقوف بنایا۔'
'مودی اور یوگی نے ملک کے کسانوں، غریبوں، مزدوروں، بیروزگاروں، نوجوانوں اور دلتوں کو اچھے دن دکھانے کے بہانے اقتدار حاصل کیا اور ان سب کو دھوکہ دیا۔'
'نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے ملک میں اور غریبی آگئی اور کالا دھن کہا گیا، یہ مودی کے سوا کسی کو نہیں معلوم۔'
انہوں نے کہا کہ 'علی گڑھ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جو نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا بھر میں مشہور ہے، اس کے طلبا کو ان کا حق ملےگا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو جو درجہ حاصل ہے، وہ ہماری حکومت آنے پر برقرار رہے گا۔'
میری علی گڑھ کی عوام سے درخواست ہے کہ 18 تاریخ کو اپنے اپنے پولنگ بوتھ پر جا کر اپنا قیمتی ووٹ ڈالیں اور آپ سبھی کا ایک ایک ووٹ بہت قیمتی ہے۔
چودھری اجیت سنگھ نے 'کہا کہ آپ کے جوش اور مجمع کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آپ نے بی جے پی کو ہرانے کا ارادہ کرلیا ہے۔'
'آپ سرکار منتخب کرتے ہو اور اگر پسند آئے تو پانچ برس اور دے دو، اگر نہیں پسند آئے تو ٹھوک کر باہر نکال دو۔'
'میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پانچ برسوں میں اچھے دن آگئے کیا، عوام کے اچھے دن تو نہیں آئے لیکن مودی جی کے اچھے دن آگئے!'
'دنیا بھر میں گھومتے ہیں مودی جی اور دن میں تین تقریر کرتے ہیں۔ میں علی گڑھ کے عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ ایسی سرکار کو دوبارہ منتخب کرنا چاہتے ہو؟'
'مودی یوگی سرکار نے ملک کا اتنا برا حال کر دیا ہے کہ ملک کے گلی چوراہوں پر گائے مر رہی ہیں۔ گئو رکشا کے نام پر سیاست ہو رہی ہے۔'
'مودی کسانوں سے کہہ رہے ہیں کہ تم مجھے ووٹ دو میں تمہیں دو ہزار روپے دوں گا۔ مودی جی کسانوں کو خیرات نہیں چاہیے کسانوں کو اپنی محنت کا پیسہ چاہیے۔'
تیز دھوپ کے باوجود صبح دس بجے سے ہی مایاوتی اور چودھری اجیت سنگھ کو دیکھنے اور سننے کے لیے علی گڑھ کے عوام پہنچے۔ اس میں مرد، خواتین، بچے اور بزرگ کثیر تعداد میں موجود تھے۔