پریاگ راج: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کے فرزند اسد اور غلام جمعرات کو اترپردیش ایس ٹی ایف کے ایک انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گئے۔ دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم جھانسی میڈیکل کالج میں کیا گیا۔ اس کے بعد ہفتہ کو دونوں کی لاشیں پریاگ راج لائی گئیں۔ اسد کی لاش کسری مساری قبرستان لے جائی گئی۔ یہیں اسد کو سپرد خاک کردیا گیا۔ اسی دوران غلام کے لواحقین تلیار گنج میں مہدوری کے قبرستان پہنچے۔ جہاں غلام کی تدفین عمل میں آئی۔ اسد کے جنازے میں شرکت کے لیے جمعہ سے ہی عتیق احمد کے حامی ان کے گھر کے قریب جمع ہوگئے تھے۔ حامیوں کے جمع ہونے کے امکان کے پیش نظر پولیس نے عتیق احمد کے گھر سے لے کر قبرستان تک سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب غلام کی تدفین کے موقع پر بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ غلام کو مہدوری کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ غلام کے والد نے آخری رسومات میں شرکت کی۔ غلام کی اہلیہ ثنا بھی وہاں موجود تھیں۔ اس کے علاوہ بھائی راحیل حسن سمیت خاندان کے دیگر افراد دوری بنائے ہوئے تھے۔ بتا دیں کہ جھانسی میں انکاؤنٹر کے بعد دونوں کی لاشوں کو پریاگ راج لایا جانا تھا۔ اس حوالے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ عتیق احمد کے گھر کے پاس آر اے ایف اور پی اے سی بھی تعینات کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : Asad Funeral in Prayagraj اسد ہوئے سُپردِ خاک، والد عتیق احمد آخری رسومات میں شامل نہ ہوسکے