سماج وادی پارٹی نوئیڈا مہانگر کے صدر دیپک وگ نے جعلسازی اور دیگر الزامات عائد کرتے ہوئے بلال برنی کو نوئیڈا کے ترجمان اور میڈیا انچارج کے عہدے سے برطرف کرنے کے ساتھ ہی اگلے حکم تک پارٹی سے باہر کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔ اس کے جواب میں بلال برنی بھی میدان میں آگئے ہیں۔
انہوں نے دیپک وگ کے فیصلے کو چیلینج کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ کسی کو پارٹی سے نکالیں یا باہر کریں۔ پارٹی سے نکالنے یا معطل کرنے کا حق صرف اور صرف قومی صدر، قومی سکریٹری اور ریاستی صدر کو ہے۔ مہانگر صدر صرف پارٹی سے نکالنے یا معطل کرنے کی سفارش کرسکتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان کا یہ الزام بھی بالکل غلط ہے کہ میں پارٹی مخالف سرگرمیوں میں شامل رہا ہوں یا پارٹی مخالف بیان دیا ہوں۔
مقامی سطح سے قومی سطح تک تمام سماج وادی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں سے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ میں کبھی بھی پارٹی مخالف نہیں رہا اور نہ رہوں گا۔ میرے خلاف سراسر جھوٹے اور غلط طریقے سے بیان بازی کی جارہی ہے۔