ملک میں لاک ڈاون کی وجہ سے جہاں اسکولوں کو بند کیا گیا- وہیں اسکولوں میں سیشن سے قبل کورسز کی سپلائی کرنے والے بک پبلیشر اور کتب خانوں کو بھی کورسز کی فروخت نہ ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ایسے حالات میں اب اسکولوں کو کھولے جانے کے حکومت کے اعلان کے بعد بھی اس کاروبار سے جڑے کاروباریوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
یوگی حکومت کے اسکولوں کو کھولنے کے اعلان کے بعد بھی میرٹھ میں بک پبلشر اور کتب خانوں کے کاروبار سے جڑے کاروباری مانتے ہں کہ بھلے ہی 19 اکتوبر سے اسکولوں کو کھولا جا رہا ہے لیکن بک اسٹال کو ہوئے نقصان کو پورا کرنا ہے حد مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی بھیم آرمی کو بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہے: کمل سنگھ والیا
کورسز کی فروخت نہ ہونے سے کروڑوں کا نقصان اٹھا چکے اس کے کاروبار ی مانتے ہیں کہ اسکول کھلنے کے بعد بھی اسکولوں میں طلباء کے پہنچنے کی کم امید ہے۔
لاک ڈاون میں اسکولوں کو بند کر نے کے ساتھ ہی یوپی بورڈ کے مدارس کی کتابوں کی فروخت کرنے والے کاروباریوں کو بھی ی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
مغربی اترپردیش کا ضلع میرٹھ بک پبلیشر کے لحاظ سے ایک بڑا مرکز مانا جاتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کے سبب بک پبلیشر کو بڑا نقصان پہنچا ہے ایسے میں اب اسکول اور مدارس کے کھلنے کے اعلان سے امید کی جا سکتی ہے کہ اس کاروبار سے جڑے کاروباریوں کو کچھ راحت مل سکے گی۔