ETV Bharat / state

'حکومت کی کسانوں سے بات چیت میں سازش نظر آتی ہے' - چھودھری دگمبر سنگھ

ریاست اترپردیش کے رامپور پہنچے بھارتی کسان یونین یوتھ کے ریاستی صدر چھودھری دگمبر سنگھ نے میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف 51 روز سے کسان دہلی کے بارڈر پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

'حکومت کی کسانوں سے بات چیت میں سازش نظر آتی ہے'
'حکومت کی کسانوں سے بات چیت میں سازش نظر آتی ہے'
author img

By

Published : Jan 16, 2021, 11:02 AM IST

بھارتی کسان یونین یوتھ کے ریاستی صدر چھودھری دگمبر سنگھ نے مزید کہا کہ جب تک ان تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا تب تک کسان تحریک جاری رہے گی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کئی اہم باتیں کہیں۔

ضلعی دفتر پر میڈیا کے نمائندوں کو خطاب کرتے ہوئے بھارتی کسان یونین کے یوتھ ونگ کے ریاستی صدر چودھری دگمبر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف 51 روز سے کسان ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر بیٹھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی دو ہی مطالبات ہیں۔

ایک یہ کہ ان تینون زرعی قوانین کو حکومت منسوخ کرے اور دوسرے یہ کہ ایم ایس پی کو قائم رکھا جائے۔

رامپور آنے کا اپنا مقصد بتائے چودھری دگمبر سنگھ نے کہا کہ دہلی میں 26 جنوری 2021 کو ہونے والی پریڈ کی تیاری سے متعلق یہاں پہنچنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تمام کارکنان سے بات کی جائے گی اور ایک گاؤں سے 11 آدمی کے تحت کثیر تعداد میں یہاں سے لوگ دہلی جائیں گے۔

'حکومت کی کسانوں سے بات چیت میں سازش نظر آتی ہے'

انہوں نے کہا کہ کسان تحریک کو مضبوطی کے ساتھ چلانے میں رامپور کا اہم رول ہے۔

اس موقع پر انہوں نے رامپور کے کسان بابا کشمیر سنگھ کو بھی یاد کیا جنہوں نے گذشتہ ہفتہ دہلی بارڈر پر جاری کسان تحریک کے دوران اپنی جان دے دی تھی۔

بابا کشمیر سنگھ کو شہید بتاتے ہوئے دگمبر سنگھ نے کہا کہ شہیدوں کا خون رائگاں نہیں جائے گا۔

مزید پڑھیں:حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں دور کی میٹنگ بے نتیجہ ختم

انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ کسانوں کی یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں دور کی بات چیت سے متعلق کسان رہنماء نے اپنی نا امیدی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت سے ہمیں کوئی خاص امید نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے سپریم کورٹ نے چار ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے اور حکومت نے سازش رچ کر جن چار لوگوں کے نام دیے ہیں اس سے سرکار نے سپریم کورٹ کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس لئے ہمیں آج کی اس بات چیت میں حکومت کی سازش کی بو آتی ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی چار رکنی کمیٹی کے ایک ممبر بھوپیندر سنگھ مان کے ذریعہ کمیٹی سے نام واپس لیے جانے کے سوال کے جواب میں دگمبر نے کہا کہ ان کا دل کسانوں کی دشواریوں کی جانب متوجہ ہوا اچھی بات ہے ہم ان کے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

پریس کانفرنس کے بعد کسان رہنماء چودھری دگمبر سنگھ کسانوں سے ملنے رامپور کے دیہی علاقوں کے لئے روانہ ہو گئے۔

بھارتی کسان یونین یوتھ کے ریاستی صدر چھودھری دگمبر سنگھ نے مزید کہا کہ جب تک ان تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا تب تک کسان تحریک جاری رہے گی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کئی اہم باتیں کہیں۔

ضلعی دفتر پر میڈیا کے نمائندوں کو خطاب کرتے ہوئے بھارتی کسان یونین کے یوتھ ونگ کے ریاستی صدر چودھری دگمبر سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف 51 روز سے کسان ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر بیٹھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی دو ہی مطالبات ہیں۔

ایک یہ کہ ان تینون زرعی قوانین کو حکومت منسوخ کرے اور دوسرے یہ کہ ایم ایس پی کو قائم رکھا جائے۔

رامپور آنے کا اپنا مقصد بتائے چودھری دگمبر سنگھ نے کہا کہ دہلی میں 26 جنوری 2021 کو ہونے والی پریڈ کی تیاری سے متعلق یہاں پہنچنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں تمام کارکنان سے بات کی جائے گی اور ایک گاؤں سے 11 آدمی کے تحت کثیر تعداد میں یہاں سے لوگ دہلی جائیں گے۔

'حکومت کی کسانوں سے بات چیت میں سازش نظر آتی ہے'

انہوں نے کہا کہ کسان تحریک کو مضبوطی کے ساتھ چلانے میں رامپور کا اہم رول ہے۔

اس موقع پر انہوں نے رامپور کے کسان بابا کشمیر سنگھ کو بھی یاد کیا جنہوں نے گذشتہ ہفتہ دہلی بارڈر پر جاری کسان تحریک کے دوران اپنی جان دے دی تھی۔

بابا کشمیر سنگھ کو شہید بتاتے ہوئے دگمبر سنگھ نے کہا کہ شہیدوں کا خون رائگاں نہیں جائے گا۔

مزید پڑھیں:حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں دور کی میٹنگ بے نتیجہ ختم

انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ کسانوں کی یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی۔

حکومت اور کسانوں کے درمیان نویں دور کی بات چیت سے متعلق کسان رہنماء نے اپنی نا امیدی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت سے ہمیں کوئی خاص امید نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے سپریم کورٹ نے چار ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے اور حکومت نے سازش رچ کر جن چار لوگوں کے نام دیے ہیں اس سے سرکار نے سپریم کورٹ کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس لئے ہمیں آج کی اس بات چیت میں حکومت کی سازش کی بو آتی ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی چار رکنی کمیٹی کے ایک ممبر بھوپیندر سنگھ مان کے ذریعہ کمیٹی سے نام واپس لیے جانے کے سوال کے جواب میں دگمبر نے کہا کہ ان کا دل کسانوں کی دشواریوں کی جانب متوجہ ہوا اچھی بات ہے ہم ان کے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

پریس کانفرنس کے بعد کسان رہنماء چودھری دگمبر سنگھ کسانوں سے ملنے رامپور کے دیہی علاقوں کے لئے روانہ ہو گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.