ریاست اترپردیش کے مظفر نگر ضلع پنچایت کے 13 اراکین کو ترقیاتی کاموں کے لیے بجٹ نہ ملنے سے ناراض بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان نے ہنگامہ Bhartiya kisan union protest in Muzaffarnagar کیا اور ضلع پنچایت کے دفتر کو تالا لگا دیا۔
بی کے یو کے ترجمان چودھری راکیش ٹکیت BKU spokesperson Rakesh Takit بھی ضلع پنچایت ممبران کے دھرنے میں پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ ضلع پنچایت کون چلا رہا ہے۔ انتظامیہ اور اہلکار منصفانہ انداز میں کام کریں۔'
انتظامیہ اور بی کے یو کے کارکنان کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور دو دن میں حل کی یقین دہانی کرائی گئی۔ اس کے بعد کارکن اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ ٹکیت نے کہا کہ 'اگر کوئی حل نہ نکلا تو کلکٹریٹ کے سامنے دوبارہ مظاہرہ کیا جائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہاں کے ضلع پنچایت صدر اور ضلع انتظامیہ حکومت کے دباؤ میں کام کر رہی ہے، پولیس بھرتیوں میں بھی کئی بچوں نے انسپکٹر کی بھرتی کے لیے تیاری کی تھی ان کا امتحان بھی ہوا اور ٹریننگ بھی ہوئی لیکن انہیں گھر بیٹھا دیا گیا۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہم نے نوکریاں دی ہیں لیکن سب کے سب نوجوان گھر بیٹھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع پنچایتی صدر انتخابات میں بی جے پی اور بی کے یو کے درمیان رسّہ کشی
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے دہلی میں چلنے والا احتجاجی مظاہرہ ملتوی کیا ہے ختم نہیں کیا احتجاجی مظاہرہ کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے۔'
ٹکیت نے مزید کہا کہ 'انتخابات کی تیاری جاری ہے کچھ کمیٹیاں بن چکی ہیں، ہریانہ میں بھی کچھ کام شروع ہوا ہے، اتر پردیش میں بھی حکومت کہہ رہی ہے کہ کسانوں کے خلاف مقدمات واپس لیے جا رہے ہیں۔'