ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ کے کلکٹریٹ احاطے میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کے ساتھ ہی بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے بھوک ہڑتال بھی کی گئی اور شام کو ڈی ایم امروہہ کو ایک یاد داشت سونپا گیا۔
زرعی قانون کے خلاف اترپردیش میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں، جہاں کسان یوپی اور دہلی کی سرحدوں پرسراپا احتجاج ہیں۔ وہیں دوسری طرف ضلعی ہیڈکوارٹر پر بھی کسان تنظیمیں مستقل احتجاج کر رہی ہیں۔
بھارتیہ کسان یونین بھنو نے امروہہ ضلع ہیڈ کوارٹر پر بھی احتجاجی دھرنا دیا اور بھارتیہ کسان یونین بھنو کے کچھ کسان رہنمآں نے بھوک ہڑتال کیا۔
صبح سے شام تک پولیس اور انتظامیہ کے اعلی عہدیدار کسانوں اور سیاسی پارٹیوں سے الجھتے رہے۔ ایک طرف جہاں کسان کلکٹریٹ کے احاطے میں احتجاج کر رہے تھے، دوسری طرف سیاسی جماعتیں بھی کسانوں کی حمایت میں احتجاجی مقام پر آنا چاہتی تھیں، شام کو ڈسٹرکٹ افسر امروہہ امیش مشرا کو بھارتیہ کسان یونین بھنو کے قومی نائب صدر دیوکار چودھری نے میمورنڈم پیش کیا۔
اس موقع پر دیوکار چودھری نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تینوں زرعی قوانین کسانوں کے لیے کالے قانون کے برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو کوئی قانون بنانا ہے تو پھر ایم ایس پی پر قانون بنائے، انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا۔