سات سمندر پار سے آنے والے سفید پوش فضائی مہمانوں نے بنارس میں قیام کیا ہے۔ تقریبا ایک ماہ کے طویل سفر کے بعد سائبیرین پرندوں کے یہاں پہنچنے کی وجہ سے گنگا کے ساحل کا نظارہ بالکل بدل گیا ہے۔
خوشگوار موسم کی وجہ سے جہاں گنگا کے گھاٹوں پر آنے والے سیاحوں میں خوشی کا ماحول ہے، وہیں غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی سے گھاٹوں کی خوبصورتی دوبالا ہو گئی ہے۔
موسم سرما میں غیر ملکی مہمان سائبیریا سے آنے والے ان پرندوں کی ایک بڑی تعداد گنگا کی لہروں پر تیرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے۔ ان مہمانوں سے سیاح بھی لطف اندوز ہو رہے ہیں، غیر ملکی سیاحوں اور فوٹو گرافی کے شوقین افراد کے لئے ان پرندوں کی موجودگی خاص ہوتی ہے۔
سردیوں کے موسم میں بنارس کے گھاٹوں پر مختلف نسل کے پرندے آتے ہیں۔ یہ سائبیرین پرندے تقریبا 3 ماہ کے لئے بنارس کی جانب ہجرت کرتے ہیں اور گرمیوں کے آغاز میں طویل پرواز کے بعد اپنے ملک لوٹ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیے: دودھ اور شبنمی بوندوں سے تیار ہونے والا بنارسی ملائیو
سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے دور میں سبھی لوگوں پر مختلف پابندیاں عائد تھیں لیکن یہ پرندے ہی ہیں کہ ان پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں عائد ہوئی اور اپنے وقت پر یہ بنارس پہنچ گئے۔ سردیوں کے موسم میں یہ پرندے بنارس کے گھاٹوں کی خوبصورتی میں چار چاند لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان پرندوں میں ہر کوئی اپنا پن محسوس کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ سیاح ان کو چارہ کھلاتے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ان کو دیکھنے کے لیے بنارس و اطراف اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوتا ہے اور ایک خاص قسم کا نظارہ ہوتا ہے جو جو لائق دید ہوتا ہے۔