ETV Bharat / state

Personality Development لکھنؤ میں شخصیت سازی پر مذاکرہ

author img

By

Published : Jan 12, 2023, 7:39 PM IST

خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹی میں مذاکرہ کے دوران تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ شخصیت سازی پر بھی توجہ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ Mueen udin University Lucknow Personality Development

Breaking News

لکھنؤ: خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی، لکھنؤ، میں بزم ادب کی جانب سے ’’شخصیت سازی میں تعلیم وتربیت کا کردار‘‘ کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا اہتام کیا گیا۔ پروگرام میں بی اے سال اول، دوم اور آخری سال کے طلبہ نے شخصیت سازی میں تعلیم وتربیت کا کردار کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کا آغاز بی اے سال آخر کے طالب علم عبدالقادر کے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔

بعد ازاں، شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر وصی احمد اعظم انصاری نے پروگرام کی مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’عہد حاضر میں تعلیم و تربیت کا تصور اس قدر پیچیدہ ہوگیا ہے کہ اس سے وابستہ مقاصد میں الجھاؤ پیدا ہوگیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی بہت ضروری ہے اس کے بغیر سماجی و معاشرتی نشو نما نہیں ہو سکتی ہے۔‘‘

پروگرام کی اہمیت و افادیت کے حوالہ سے انصاری نے مزید کہا: ’’موجودہ دور تمام تر چیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔ ایسے میں طلباء اگر شخصیت سازی پر توجہ دیئے بغیر تعلیم حاصل کر سماج میں جائیں گے تو ان کو دشواریوں کا سامنا ہوسکتا ہے، لہذا طلباء و طالبات کو تربیت و شخصیت سازی پر بھی اتنی ہی توجہ دینی چاہئے جتنا کہ تعلیم اور ڈگریوں کے حصول پر دی جا رہی ہے۔‘‘

صدر شعبہ اردو پروفیسر فخر عالم نے بزمِ ادب کے تمام اراکین کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ’’اس طرز کے پروگرام طلبہ کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں بہت معاون ہوتے ہیں لہذا اس کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ طلبہ کی تربیت ہوتی رہے۔‘‘

لکھنؤ: خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی، لکھنؤ، میں بزم ادب کی جانب سے ’’شخصیت سازی میں تعلیم وتربیت کا کردار‘‘ کے عنوان سے ایک مذاکرہ کا اہتام کیا گیا۔ پروگرام میں بی اے سال اول، دوم اور آخری سال کے طلبہ نے شخصیت سازی میں تعلیم وتربیت کا کردار کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کا آغاز بی اے سال آخر کے طالب علم عبدالقادر کے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔

بعد ازاں، شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر وصی احمد اعظم انصاری نے پروگرام کی مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’عہد حاضر میں تعلیم و تربیت کا تصور اس قدر پیچیدہ ہوگیا ہے کہ اس سے وابستہ مقاصد میں الجھاؤ پیدا ہوگیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی بہت ضروری ہے اس کے بغیر سماجی و معاشرتی نشو نما نہیں ہو سکتی ہے۔‘‘

پروگرام کی اہمیت و افادیت کے حوالہ سے انصاری نے مزید کہا: ’’موجودہ دور تمام تر چیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔ ایسے میں طلباء اگر شخصیت سازی پر توجہ دیئے بغیر تعلیم حاصل کر سماج میں جائیں گے تو ان کو دشواریوں کا سامنا ہوسکتا ہے، لہذا طلباء و طالبات کو تربیت و شخصیت سازی پر بھی اتنی ہی توجہ دینی چاہئے جتنا کہ تعلیم اور ڈگریوں کے حصول پر دی جا رہی ہے۔‘‘

صدر شعبہ اردو پروفیسر فخر عالم نے بزمِ ادب کے تمام اراکین کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ’’اس طرز کے پروگرام طلبہ کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں بہت معاون ہوتے ہیں لہذا اس کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ طلبہ کی تربیت ہوتی رہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.