اترپردیش میں آئندہ سال 2022ء میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں میں سرگرمیاں تیز ہوگئی ہے، اس سلسلے میں پیس پارٹی کی جانب سے بھی ایک 'سواراج یاترا' نکالی گئی ہے جو آج بریلی پہنچی ہے۔
بریلی: پیس پارٹی کی 'سواراج یاترا' اس دوران پارٹی کے رہنما انجیینئر محمد عرفان نے شہر کے 'روٹری بھون' میں پارٹی کے عہدے داران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیس پارٹی اتر پردیش کی سبھی نشستوں پر چناؤ میدان میں آنے کے لیے تیار ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی پیس پارٹی نے دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے تمام راستے کھلے رکھے ہیں، پیس پارٹی، بی جے پی کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنے کو تیار ہے۔ محمد عرفان نے کہا کہ سنہ 2017ء اور سنہ 2019ء میں سماجوادی پارٹی نے پیس پارٹی کے ساتھ دھوکہ کیا، پھر بھی پیس پارٹی اتحاد کرنے کے لیے تیار ہے، اُنہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے 3 فیصد کی آبادی والی پارٹی 'سُہیل دیو بھارتی سماج پارٹی' سُبھاسپا کو اتحاد میں شامل کرلیا ہے، لیکن 25 فیصد مسلم آبادی والی 'پیس پارٹی' کو اتحاد میں شامل نہیں کیا گیا۔ اُنہوں نے سماجوادی پارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آبادی کے تناسب میں کہیں بہتر اعداد و شمار ہونے کے باوجود پیس پارٹی کو اتحاد میں شامل نہ کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکھلیش یادو کی نیت صاف نہیں ہے، وہ مسلم سماج کو حق نہ دے کر، اپنا تابع دار بنائے رکھنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
پیس پارٹی کے ریاستی انچارج محمد عرفان نے ضلع بریلی کی نو اسمبلی نشستوں میں سے تین نشستوں کے امیدواروں کا اعلان بھی کردیا 'بِتھری چینپور' سیٹ سے نریش پٹیل، 'آنولہ' سیٹ سے آر پی پرجاپتی اور شہر اسمبلی سیٹ سے ارشاد انصاری کو اپنا امیدوار بنایا ہے، جب کہ ضلع کی باقی چھ سیٹوں پر ابھی امیدواروں کا اعلان ہونا باقی ہے۔