تعزیتی اجلاس میں تمام مذاہب کے افراد نے شرکت کی اور لال جی ٹنڈن کی شخصیت، حیات اور کارناموں پر روشنی ڈالی گئی۔ تمام مقررین نے لال جی ٹنڈن کے یکجہتی والے نظریہ کی بھی تعریف کی۔
شہر کے گاندھی بھون میں ہوئے اس تعزیتی اجلاس کی صدارت ضلع کے معروف سماجی کارکن عمیر قدوائی نے کی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دو ایسے رہنما رہے ہیں۔ جو مسلمانوں سے ہمیشہ قریب رہے۔ وہ لال جی ٹنڈن اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی ہیں۔
انہوں نے لال جی ٹنڈن کے کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کا سب سے بڑا کارنامہ لکھنؤ میں شیعہ سنی کے درمیان ہونے والے مسائل کو حل کرانا ہے۔ اس کے علاوہ لکھنؤ کو خوبصورت بنانے کا دور لال جی ٹنڈن کے محکمے شہری ترقی کے وزیر رہتے شروع ہوا تھا۔سوشلسٹ مفکر اور گاندھی جینتی سماروہ ٹرسٹ کے صدر راج ناتھ شرما نے کہا کہ لال جی ٹنڈن ہمیشہ انسان کو ترجیح دیتے تھے۔ ان کے لیے سیاسی پارٹی اور نظریہ اہمیت نہیں رکھتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ متعدد مرتبہ یہاں آکر دیگر پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ اسٹیج پر رہے۔