ETV Bharat / state

بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی - مالدہ اور مرشدآباد میں دہشت کا ماحول

اترپردیش میں بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی سے مالدہ اور مرشدآباد میں دہشت کا ماحول

بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی
بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 10:18 PM IST

اترپردیش میں بنگلہ دیش کے رفیوجیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر بنگال سے گئے ورکروں کی گرفتاری کی وجہ سے مالدہ اور مرشدآباد اور دیگر اضلاع میں خوف کا عالم ہے اور بڑی تعداد میں اترپردیش میں کام کرنے والے بنگالی مزدورگھر لوٹ رہے ہیں۔

ایک رپورٹ مطابق گرفتاری کے خوف سے صرف لکھنو شہر سے 300ورکر بھاگ کر مالدہ اور مرشدآباد آگئے ہیں۔

حقوق انسانی کی سرگرم ممبر اور مشہور وکیل اسماء عزت نے بتایا کہ لکھنو پولس نے بڑی تعداد میں ہوٹلوں میں کام کرنے والے یومیہ ورکروں کو گرفتار کیا ہے۔

بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی
بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی

انہوں نے کہا کہ زیادہ تریومیہ ورکر شہر کے مشہور ہوٹل میں ”دسترخوان“ ”نوشی جان دربار“ اور ”اوپن ائیر ریسٹورنٹ شامل ہیں۔

اسماعزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے خلاف کئی سخت دفعات لگائے گئے ہیں جس میں 157،148،149،504اور307شامل ہیں، انہوں نے بتایاکہ زیادہ تر ورکروں کو شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کچھ بھی نہیں معلوم ہے۔

اسماء عزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے ساتھ بری طرح سے مارپیٹ کی گئی ہے۔ جبکہ پولیس کے دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں یہ نوجوان دارالحکومت میں اپنے ہوٹلوں میں کام کرتے تھے اور جن کا احتجاج سے کوئی تعلق نہین تھا، ہائی کورٹ کی وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن اسما عزت نے کہا کہ پیشہ سے ویٹر ساگر علی عرف عارف الاسلام جو ہریش چندر پور مالدہ (مغربی بنگال) کے رہنے والا ہیں، اپنے کان کے آپریشن کے بعد سے ہی بیمار ہے لیکن گرفتاری کے وقت پولیس نے اس کع جم کر مارپیٹ کی ہے۔

جس کی وجہ سے اس کی تکلیف بڑھ گئی ہے ساگر کے جگر میں انفیکشن ہے جس کی وجہ سے وہ جیل میں بہت پریشانی کا سامنا کررہا ہے۔

اسما عزت کا کہنا ہے کہ نوشی جان ریستراں کے مالک اور آوپن ایئر ریسٹورنٹ کے مالک شمیم شمسی نے بتایا کہ جیل میں بند تمام لڑکے محنتی اور ایماندار ہیں۔

یہ لوگ 5سال سے لکھنو میں مقیم ہیں ،یہ لڑکے احتجاج میں بھی شامل نہیں تھے، لیکن پولیس نے انہیں کمروں سے گرفتار کیا ہے۔

پیشے سے ویٹر خیرالاسلام اور صالح کو جو ہرچندررپور مالدہ، مغربی بنگال کے رہنے والا ہے پولیس ان دونوں بھائی کو گرفتار کرکے تھانہ لے گئی اور بہت مارپیٹ کرنے کے بعد جیل بھیج دیا۔

اترپردیش میں بنگلہ دیش کے رفیوجیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر بنگال سے گئے ورکروں کی گرفتاری کی وجہ سے مالدہ اور مرشدآباد اور دیگر اضلاع میں خوف کا عالم ہے اور بڑی تعداد میں اترپردیش میں کام کرنے والے بنگالی مزدورگھر لوٹ رہے ہیں۔

ایک رپورٹ مطابق گرفتاری کے خوف سے صرف لکھنو شہر سے 300ورکر بھاگ کر مالدہ اور مرشدآباد آگئے ہیں۔

حقوق انسانی کی سرگرم ممبر اور مشہور وکیل اسماء عزت نے بتایا کہ لکھنو پولس نے بڑی تعداد میں ہوٹلوں میں کام کرنے والے یومیہ ورکروں کو گرفتار کیا ہے۔

بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی
بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی

انہوں نے کہا کہ زیادہ تریومیہ ورکر شہر کے مشہور ہوٹل میں ”دسترخوان“ ”نوشی جان دربار“ اور ”اوپن ائیر ریسٹورنٹ شامل ہیں۔

اسماعزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے خلاف کئی سخت دفعات لگائے گئے ہیں جس میں 157،148،149،504اور307شامل ہیں، انہوں نے بتایاکہ زیادہ تر ورکروں کو شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کچھ بھی نہیں معلوم ہے۔

اسماء عزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے ساتھ بری طرح سے مارپیٹ کی گئی ہے۔ جبکہ پولیس کے دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں یہ نوجوان دارالحکومت میں اپنے ہوٹلوں میں کام کرتے تھے اور جن کا احتجاج سے کوئی تعلق نہین تھا، ہائی کورٹ کی وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن اسما عزت نے کہا کہ پیشہ سے ویٹر ساگر علی عرف عارف الاسلام جو ہریش چندر پور مالدہ (مغربی بنگال) کے رہنے والا ہیں، اپنے کان کے آپریشن کے بعد سے ہی بیمار ہے لیکن گرفتاری کے وقت پولیس نے اس کع جم کر مارپیٹ کی ہے۔

جس کی وجہ سے اس کی تکلیف بڑھ گئی ہے ساگر کے جگر میں انفیکشن ہے جس کی وجہ سے وہ جیل میں بہت پریشانی کا سامنا کررہا ہے۔

اسما عزت کا کہنا ہے کہ نوشی جان ریستراں کے مالک اور آوپن ایئر ریسٹورنٹ کے مالک شمیم شمسی نے بتایا کہ جیل میں بند تمام لڑکے محنتی اور ایماندار ہیں۔

یہ لوگ 5سال سے لکھنو میں مقیم ہیں ،یہ لڑکے احتجاج میں بھی شامل نہیں تھے، لیکن پولیس نے انہیں کمروں سے گرفتار کیا ہے۔

پیشے سے ویٹر خیرالاسلام اور صالح کو جو ہرچندررپور مالدہ، مغربی بنگال کے رہنے والا ہے پولیس ان دونوں بھائی کو گرفتار کرکے تھانہ لے گئی اور بہت مارپیٹ کرنے کے بعد جیل بھیج دیا۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Jan 2 2020 8:24PM



اترپردیش میں بنگالی ورکروں کے خلاف کارروائی۔مالدہ اور مرشدآباد میں دہشت کا ماحول



کلکتہ (یواین آئی)اترپردیش میں بنگلہ دیش کے رفیوجیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر بنگال سے گئے ورکروں کی گرفتاری کی وجہ سے مالدہ اور مرشدآباد اور دیگر اضلاع میں خوف کا عالم ہے اور بڑی تعداد میں اترپردیش میں کام کرنے والے بنگالی مزدورگھر لوٹ رہے ہیں۔

ایک رپورٹ مطابق گرفتاری کے خوف سے صرف لکھنو شہر سے 300ورکر بھاگ کر مالدہ اور مرشدآباد آگئے ہیں۔حقوق انسانی کی سرگرم ممبر اور مشہور وکیل اسماء عزت نے بتایاکہ لکھنو پولس نے بڑی تعداد ہوٹلوں میں کام کرنے والے یومیہ ورکروں کو گرفتار کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ زیادہ تریومیہ ورکر شہر کے مشہور ہوٹل ”دسترخوان“ ”نوشی جان دربار“ اور ”اوپن ائیر ریسٹورنٹ شامل ہیں۔

اسماعزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے خلاف کئی سخت دفعات لگائے ہیں جس میں 157،148،149،504اور307شامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ زیادہ ترورکر وں کومعلوم نہیں ہے کہ ان ورکروں کو شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کچھ بھی نہیں معلوم ہے۔

اسماء عزت نے بتایا کہ ان ورکروں کے ساتھ بڑی طرح سے مارپیٹ کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیرالاسلام اور صالح جو ریسٹورنٹ میں ویٹر کا کام کرتے ہیں کو بڑی طرح سے مارپیٹ کی گئی ہے۔

اسما عزت بنگال کے 6ورکروں کا مقدمہ لڑرہی ہیں۔اسما عزت نے بتایا کہ پولیس کے دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔یہ نوجوان دارالحکومت میں اپنے ہوٹلوں میں کام کرتے تھے اور جن کا احتجاج سے کوئی تعلق تھا۔ ہائی کورٹ کی وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن اسما عزت نے کہا کہ پیشہ سے ویٹر ساگر علی عرف عارف الاسلام جو ہریش چندر پور مالدہ (مغربی بنگال) کے رہنے واے ہیں، اپنے کان کے آپریشن کے بعد سے ہی بیمار ہے، گرفتاری کے وقت پولیس نے جم کر مارپیٹ کی ہے۔جس کی وجہ سے تکلیف بڑھ گئی ہے۔ساگر کے جگر میں انفیکشن ہے جس کی وجہ سے وہ جیل میں بہت پریشانی کا سامنا کرنا کررہا ہے۔

اسما عزت کا کہنا ہے کہ نوشی جان ریستوراں کے مالک اور آوپن ایئر ریستوران کے مالک شمیم شمسی نے بتایا کہ جیل میں بند تمام لڑکے محنتی اور ایماندار ہیں۔یہ لوگ5سال سے لکھنو میں مقیم ہیں۔یہ لڑکے احتجاج میں بھی شامل نہیں تھے، لیکن پولیس نے انہیں کمروں سے گرفتار کیا ہے۔ پیشے سے ویٹر خیرالاسلام اور صالح کو جو ہرچندر رپور مالدہ، مغربی بنگال کے رہنے والے) پولیس ان دونوں بھائی کو گرفتار کرکے تھانہ لے گئی اور بہت مارپیٹ کرنے کے بعد جیل بھیج دیا۔

یواین آئی۔نور


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.