ETV Bharat / state

Atiq Murder Case عتیق اور اشرف کے قاتلوں سے اب ایس آئی ٹی پوچھ گچھ کرے گی

پولیس نے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو قتل کرنے والے شوٹرز سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ پہلے دن پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران شوٹروں سے کوئی اہم جانکاری نہیں ملی۔ اب ایس آئی ٹی ان سے کئی راؤنڈ میں پوچھ گچھ کرے گی۔

عتیق احمد اور اشرف قتل کیس کے شوٹرز
عتیق احمد اور اشرف قتل کیس کے شوٹرز
author img

By

Published : Apr 20, 2023, 12:00 PM IST

Updated : Apr 20, 2023, 2:09 PM IST

پریاگ راج: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو پولیس حراست میں قتل کرنے والے تین شوٹروں سے پولیس نے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ بدھ کی دوپہر 2 بجے سے 23 اپریل کی شام 5 بجے تک پولیس حراستی ریمانڈ کے دوران اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ایس آئی ٹی نے بدھ کی شام سے تینوں ملزمین سے دو راؤنڈ میں پوچھ گچھ کی لیکن پولیس کو ابھی تک اس بارے میں کوئی خاص جانکاری نہیں ملی ہے۔

پولیس نے عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں، لولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ کا چار دن کا ریمانڈ حاصل کیا ہے۔ اس دوران پولیس تینوں قاتلوں سے واقعہ سے متعلق تمام جانکاری اکٹھی کرنے میں مصروف ہے۔ تاہم کسٹڈی ریمانڈ کے پہلے دن شام کو پولیس کی جانب سے پوچھ گچھ شروع ہوئی۔ کیونکہ دوپہر دو بجے کے بعد پولیس کو ملزم کو ریمانڈ پر لے جانے کی اجازت مل گئی۔

پولیس حراست کے دوران عتیق احمد اور اشرف کو سرعام گولیاں مارنے والے تینوں شوٹروں سے پولیس کافی دیر تک پوچھ گچھ کرتی رہی،حراستی ریمانڈ کے دوران ابتدائی چند گھنٹوں میں، پولیس نے شوٹروں سے ان کے بارے میں ہر تفصیل پوچھی۔ اس کے ساتھ یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ عتیق احمد اور اشرف کو کیوں مارا؟ اس کے جواب میں تینوں ملزمان ایک ہی جواب دے رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جرایم کی دنیا میں بڑا نام کمانا چاہتے تھے۔ وہ لارنس بشنوئی، مافیا ڈان ببلو سریواستو کی طرح اپنا غلبہ اور خوف پیدا کرنا چاہتا تھا۔ لیکن، پولیس کو ابھی ان کے سوالوں کے جوابات پر زیادہ بھروسہ نہیں ہے۔ پولیس اب اس سے کئی مرحلوں میں پوچھ گچھ کرے گی اور اگر صحیح جواب مل گیا تو کئی بڑے اور چونکا دینے والے انکشافات ہو سکتے ہیں۔

پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹر دوسرے مافیا اور جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں۔ لیکن پہلے دن کی انکوائری میں پولیس کو کوئی بڑی معلومات نہیں مل سکیں۔ تاہم جب ان شوٹروں سے ایک ساتھ پوچھ گچھ کی گئی تو تینوں نے ریاست اور ملک کے کئی بڑے مافیا اور شرپسندوں کے بارے میں بات کی۔ تاہم،اس نے کسی بھی گروہ سے اپنے تعلق سے انکار کیا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش میں ایک بات ضرور سامنے آئی ہے کہ یہ تینوں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے فین ہیں۔ تینوں مافیا لارنس بشنوئی جیسا بننا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ ان کی ویڈیوز بھی دیکھتے تھے۔تینوں نے کہا کہ ہم یوٹیوب پر اس سے متعلق خبریں بھی دیکھتے رہے ہیں۔ اس کا منصوبہ جرائم کی دنیا میں راتوں رات بڑا نام کمانے کا تھا۔ اس کے تحت اس نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو مارنے کا منصوبہ بنایا اور پریاگ راج پہنچا۔ لیکن پولیس ان کے بیان پر یقین نہیں کر رہی ہے۔

پولیس عتیق اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں سے مختلف مرحلوں میں پوچھ گچھ کرے گی۔ پہلے دن حراستی ریمانڈ کے دوران زیادہ معلومات نہیں مل سکیں۔ ایس آئی ٹی نے تینوں ملزمین سے سوالات کی ایک لمبی فہرست بنائی ہے۔ ان میں سے کچھ اہم سوالات جن کے جواب ایس آئی ٹی پہلے جاننا چاہتی ہے۔

عتیق اشرف کو کیوں قتل کیا گیا؟ پولیس یہ بھی پوچھ رہی ہے کہ جائے وقوعہ پر اس کے ساتھ کون سے دوسرے مددگار تھے۔ ملزمان کو اسلحہ کس نے دیا؟ پستول چلانا کس نے سکھایا؟ اس قتل عام کا منصوبہ کب بنایا گیا؟ میڈیا کے بھیس میں حملے کا منصوبہ کیوں بنایا؟ ہسپتال پر حملہ کیوں کیا؟ رات کا وقت کیوں منتخب کیا؟ اسلحہ خریدنے سے لے کر رہنے اور کھانے تک کا انتظام کیسے کیا گیا؟ کیا یہ تینوں عتیق گینگ کے کسی رکن کو پہلے سے جانتے یا ملے تھے؟

مزید پڑھیں: Tauqeer Raza on Atiq Murder Case عتیق قتل معاملہ، یوگی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، مولانا توقیر رضا

اس سے پہلے کتنی بار، کب، کہاں اور کس کے پاس پریاگ راج آئے؟ اس کے علاوہ پولیس یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ ان شوٹروں نے صرف مجرم بننے کے لیے اتنا بڑا خطرہ کیوں لیا؟ صرف ایک بڑا مافیا بننے کے لیے پولیس حراست میں اس طرح کے قتل کو انجام دینے کے معاملے پر پولیس افسران آسانی سے یقین نہیں کر رہے ہیں۔

پریاگ راج: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو پولیس حراست میں قتل کرنے والے تین شوٹروں سے پولیس نے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ بدھ کی دوپہر 2 بجے سے 23 اپریل کی شام 5 بجے تک پولیس حراستی ریمانڈ کے دوران اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ایس آئی ٹی نے بدھ کی شام سے تینوں ملزمین سے دو راؤنڈ میں پوچھ گچھ کی لیکن پولیس کو ابھی تک اس بارے میں کوئی خاص جانکاری نہیں ملی ہے۔

پولیس نے عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں، لولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ کا چار دن کا ریمانڈ حاصل کیا ہے۔ اس دوران پولیس تینوں قاتلوں سے واقعہ سے متعلق تمام جانکاری اکٹھی کرنے میں مصروف ہے۔ تاہم کسٹڈی ریمانڈ کے پہلے دن شام کو پولیس کی جانب سے پوچھ گچھ شروع ہوئی۔ کیونکہ دوپہر دو بجے کے بعد پولیس کو ملزم کو ریمانڈ پر لے جانے کی اجازت مل گئی۔

پولیس حراست کے دوران عتیق احمد اور اشرف کو سرعام گولیاں مارنے والے تینوں شوٹروں سے پولیس کافی دیر تک پوچھ گچھ کرتی رہی،حراستی ریمانڈ کے دوران ابتدائی چند گھنٹوں میں، پولیس نے شوٹروں سے ان کے بارے میں ہر تفصیل پوچھی۔ اس کے ساتھ یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ عتیق احمد اور اشرف کو کیوں مارا؟ اس کے جواب میں تینوں ملزمان ایک ہی جواب دے رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جرایم کی دنیا میں بڑا نام کمانا چاہتے تھے۔ وہ لارنس بشنوئی، مافیا ڈان ببلو سریواستو کی طرح اپنا غلبہ اور خوف پیدا کرنا چاہتا تھا۔ لیکن، پولیس کو ابھی ان کے سوالوں کے جوابات پر زیادہ بھروسہ نہیں ہے۔ پولیس اب اس سے کئی مرحلوں میں پوچھ گچھ کرے گی اور اگر صحیح جواب مل گیا تو کئی بڑے اور چونکا دینے والے انکشافات ہو سکتے ہیں۔

پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹر دوسرے مافیا اور جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں۔ لیکن پہلے دن کی انکوائری میں پولیس کو کوئی بڑی معلومات نہیں مل سکیں۔ تاہم جب ان شوٹروں سے ایک ساتھ پوچھ گچھ کی گئی تو تینوں نے ریاست اور ملک کے کئی بڑے مافیا اور شرپسندوں کے بارے میں بات کی۔ تاہم،اس نے کسی بھی گروہ سے اپنے تعلق سے انکار کیا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش میں ایک بات ضرور سامنے آئی ہے کہ یہ تینوں گینگسٹر لارنس بشنوئی کے فین ہیں۔ تینوں مافیا لارنس بشنوئی جیسا بننا چاہتے ہیں۔ اس کے لیے وہ ان کی ویڈیوز بھی دیکھتے تھے۔تینوں نے کہا کہ ہم یوٹیوب پر اس سے متعلق خبریں بھی دیکھتے رہے ہیں۔ اس کا منصوبہ جرائم کی دنیا میں راتوں رات بڑا نام کمانے کا تھا۔ اس کے تحت اس نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو مارنے کا منصوبہ بنایا اور پریاگ راج پہنچا۔ لیکن پولیس ان کے بیان پر یقین نہیں کر رہی ہے۔

پولیس عتیق اشرف کو قتل کرنے والے تینوں شوٹروں سے مختلف مرحلوں میں پوچھ گچھ کرے گی۔ پہلے دن حراستی ریمانڈ کے دوران زیادہ معلومات نہیں مل سکیں۔ ایس آئی ٹی نے تینوں ملزمین سے سوالات کی ایک لمبی فہرست بنائی ہے۔ ان میں سے کچھ اہم سوالات جن کے جواب ایس آئی ٹی پہلے جاننا چاہتی ہے۔

عتیق اشرف کو کیوں قتل کیا گیا؟ پولیس یہ بھی پوچھ رہی ہے کہ جائے وقوعہ پر اس کے ساتھ کون سے دوسرے مددگار تھے۔ ملزمان کو اسلحہ کس نے دیا؟ پستول چلانا کس نے سکھایا؟ اس قتل عام کا منصوبہ کب بنایا گیا؟ میڈیا کے بھیس میں حملے کا منصوبہ کیوں بنایا؟ ہسپتال پر حملہ کیوں کیا؟ رات کا وقت کیوں منتخب کیا؟ اسلحہ خریدنے سے لے کر رہنے اور کھانے تک کا انتظام کیسے کیا گیا؟ کیا یہ تینوں عتیق گینگ کے کسی رکن کو پہلے سے جانتے یا ملے تھے؟

مزید پڑھیں: Tauqeer Raza on Atiq Murder Case عتیق قتل معاملہ، یوگی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے، مولانا توقیر رضا

اس سے پہلے کتنی بار، کب، کہاں اور کس کے پاس پریاگ راج آئے؟ اس کے علاوہ پولیس یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ ان شوٹروں نے صرف مجرم بننے کے لیے اتنا بڑا خطرہ کیوں لیا؟ صرف ایک بڑا مافیا بننے کے لیے پولیس حراست میں اس طرح کے قتل کو انجام دینے کے معاملے پر پولیس افسران آسانی سے یقین نہیں کر رہے ہیں۔

Last Updated : Apr 20, 2023, 2:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.