لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے باعث اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد 'انڈیا' بلاک مزید مضبوط ہوگا لیکن انہوں نے انتخابات میں شکست کے لیے کانگریس پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ پانچ ریاستوں میں ہونے والے ریاستی انتخابات کے نتائج بی جے پی مخالف پارٹیوں کے لیے ناموافق تھے۔ بی جے پی نے تین ریاستوں میں کامیابی اور کانگریس نے صرف ایک ریاست میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ "حال ہی میں چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج صرف انڈیا اتحاد کو مضبوط اور مستحکم کرے گا۔ اور اس سے بی جے پی کو پریشان ہونا چاہیے۔ عوام تبدیلی لانے کے موڈ میں ہیں۔ ان ریاستوں میں اگر کانگریس کا سلوک بہتر تو وہ اقتدار میں آجاتی''۔
پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد مدھیہ پردیش میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان کافی بحث ہوئی تھی۔ اکھلیش یادو کانگریس کے ساتھ اتحاد کرکے مدھیہ پردیش میں الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔ تاہم کانگریس نے مدھیہ پردیش میں تنہا ہی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کانگریس نے کہا تھا کہ مدھیہ پردیش میں سماج وادی پارٹی کا کوئی موقف نہیں ہے۔ ایس پی نے اس کے رد عمل میں کہا کہ کانگریس کا بھی اتر پردیش میں کوئی موقف نہیں ہے اور اس نے اشارہ دیا کہ وہ اترپردیش میں سیٹوں کی تقسیم پر اس کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ سماج وادی پارٹی نے مدھیہ پردیش میں بغیر کسی اتحاد کے 69 سیٹوں پر مقابلہ کیا اور ایک ہی نشست پر کامیابی حاصل کی۔ جبکہ ایس پی کی وجہ سے پانچ سیٹوں پر کانگریس کو بری طرح نقصان پہنچا۔
اکھلیش یادو نے یہ بھی اشارہ دیا کہ ان کی پارٹی یوپی میں اتحاد کی قیادت کرے گی اور انہوں نے کانگریس کو علاقائی پارٹیوں کے اصل موقف کو 2024 کے عام انتخابات کے دوران اپنانے کے لیے زور دیا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ جو بھی پارٹیاں اپنی اپنی ریاستوں میں مضبوط ہوں، انہیں متعلقہ ریاستوں میں انتخابات کی قیادت کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایم پی میں کانگریس کی شکست پر اکھلیش یادو نے کیا کہا؟
انڈیا بلاک کوآرڈینیشن کمیٹی میں سماج وادی پارٹی کی جانب سے رکن جاوید علی خان نے کہا کہ "نہ صرف انڈیا بلاک قائم رہے گا بلکہ یہ مزید مضبوط بھی ہو گا کیونکہ 2024 کے عام انتخابات کے پیش نظر مزید پارٹیاں اس میں شامل ہونا چاہتی ہیں"۔
( آئی اے این ایس )