وارانسی: گیان واپی مسجد کمپلیکس کے آثار قدیمہ کا سروے کرنے کا ہائی کورٹ کا حکم ملنے کے بعد وارنسی انتظامیہ اور پولس نے اے ایس آئی کے تعاون سے صبح 7:00 بجے سے سروے کا کام شروع کر دیا ہے۔ مسجد کے سروے کی تیاریاں جمعرات کو ہی مکمل کر لی گئیں۔ جمعہ کی نماز کی وجہ سے آج سروے کا کام دوپہر 12 بجے تک ہی ہو سکے گا۔ اس سروے ٹیم میں کل 32 افراد کو ایس آئی سے شامل کیا گیا ہے۔ وہیں مسلم فریق نے اس سروے کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ گیانواپی مسجد کے سروے پر ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جس پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایس آئی کو کیمپس کے سروے کا حکم دیا۔ سول کورٹ کے 21 جولائی کے حکم کے بعد 24 جولائی کو سروے کیا گیا تاہم سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس پر روک لگا دی گئی۔ 27 جولائی کو ہائی کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی اور جمعرات کو ہائی کورٹ نے اس معاملے میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے سروے کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے فریقین کو حکم کی تعمیل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وارانسی میں ہائی الرٹ
وارانسی میں گیانواپی مسجد کے سروے سے پہلے پورے شہر میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ گیانواپی کیمپس میں سروے کی تیاریاں مکمل کرنے کے ساتھ ہی ضلع انتظامیہ نے آثار قدیمہ کی سروے ٹیم کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ گیانواپی کیمپس میں اے ایس آئی کی آگرہ، لکھنؤ، دہلی، پریاگ راج، وارانسی اور پٹنہ اور دیگر کئی شہروں سے 32 لوگوں کی خصوصی ٹیم اس کام کو مکمل کرے گی۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ 24 جولائی کو اس ٹیم نے پورے کیمپس کی دیواروں سے دیگر چیزوں کی پیمائش کے ساتھ ساتھ ویڈیو اور فوٹو گرافی کا کام بھی مکمل کر لیا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ بغیر کھدائی کے جی پی آر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سروے کا کام مکمل کیا جائے گا۔ یہ کارروائی اسسٹنٹ ڈائریکٹر آلوک کمار کی نگرانی میں آگے بڑھائی جائے گی جس میں جی پی آر ٹیکنالوجی جس میں دھات اور دیگر ڈھانچوں کے بارے میں جانکاری زمین کی کھدائی کے بغیر 10 میٹر کی گہرائی تک دستیاب ہیں۔ اس تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ تاریخ جاننے کی کوشش کرے گا۔ سروے میں سی پی آر تکنیک کا استعمال احاطے کے اندر زمین میں دبی ہوئی اشیاء کا پتہ لگانے کے لیے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: Gyanvapi survey گیانواپی مسجد میں سروے جاری رہے گا، ہائی کورٹ کا فیصلہ
اس کے علاوہ عدالت کے حکم کے مطابق دھاتی پتھر کی مورتیوں اور اندر سے ملنے والی ہر چیز کی الگ سے فہرست بندی بھی کی جائے گی، جب کہ 21 جولائی کے حکم کے مطابق 4 اگست کو ہی سول کورٹ میں ایس آئی کو اپنی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ کل مدعی فریق کے وکلاء اور اے ایس آئی اس معاملے میں عدالت سے اضافی وقت مانگیں گے تاکہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سروے کا عمل بروقت مکمل ہو سکے۔ سروے کے پیش نظر وارانسی اور مخلوط آبادی والے علاقوں میں خصوصی چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔