مرادآباد: ریاست اترپردیش کے مرادآباد ضلع سمیت ریاست کے مختلف اضلاع میں میں آشا ورکرس نے اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مرادآباد کمشنر کے ذریعہ ڈائرکٹر نیشنل ہیلتھ مشن نئی دہلی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام ایک میمورنڈم روانہ کیا۔ مرادآباد کمشنریٹ دفتر کے سامنے احتجاج کرنے والی آشا ورکرز نے کہا کہ حکومت انہیں تنخواہ اور بنیادی سہولیات سے محروم رکھ رہی ہے۔ وہ اپنے کام پوری ایمانداری انجام دیتی ہیں لیکن اس کے بدلے انہیں واجب تنخواہ نہیں ملتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے سہولیات بھی نہیں ملتی ہے۔ اسی کی وجہ سے انہوں نے انتظامیہ کی عدم توجہی کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آشا ورکرز کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے آشا ورکرس سے جتنا کام لیا جا رہا ہے اس کے مطابق ہمیں کچھ بھی نہیں دیا جاتا ہے۔زیادہ کام لیا جاتا ہے اور کام کے مطابق تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔اس لئے تمام آشا ورکرز کی ریاستی محکمہ طبی عملہ کی حیثیت سے تقرری ہوئی تھی ۔45/46 ویں انڈین لیبر کانفرنس کی سفارش کے مطابق انہیں 21000 روپے کی کم از کم اجرت کی ضمانت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:Cold Storage Incident کولڈ اسٹوریج حادثے میں اب تک 10 لوگوں کی موت
آشا ورکرز نے کہا ہے کہ برسوں سے ضلع پی ایچ سی، سی ایچ سی، ڈی سی پی ایم، انچارج میڈیکل آفیسر اور کئی ملازمین کے ایک ہی جگہ پر تبادلے کو 3 سال کے وقفے میں یقینی بنایا جائے۔ عملے کے لئے اور ایک واضح ٹرانسفر پالیسی بنائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گولڈ آیوشمان کارڈ کے بجائے 10 لاکھ کا ہیلتھ انشورنس اور 50 لاکھ کا لائف انشورنس تمام آشا ورکرز کو دیا جائے، سال 2022 میں سروس کے دوران حادثات میں جان گنوانے والی اور زخمی یا بیمار ہونے والی آشا ورکرز کے خاندان کو 2000000 کا معاوضہ دیا جائے۔