ایسوسی ایشن کی ایلڈر کمیٹی کے چیئرمین ونے چندر مشر نے بتایا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ اور پھر 21 دنوں کے لاک ڈاؤن سے زیادہ تر نئے وکلاء مالی طور سے پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔
متعدد وکلاء ایسے ہیں جن کی مارچ اور اپریل کی آمدنی بہت ضروری ہوتی ہے کیونکہ بچوں کے ایڈمیشن، کاپی کتابوں، ڈریس میں انہیں کافی پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے، کئی نئے وکیل کرائے پر بھی رہتے ہیں۔
بارکونسل آف انڈیا و یوپی بار کونسل اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سربراہ رہ چکے سابق ایڈوکیٹ جنرل وی سی مشر نے کہا کہ ان حالات کو دیکھتے ہوئے ایلڈر کمیٹی نے 10برس سے کم کی وکالت کرنے والے ایسوسی ایشن کے اراکین کو مالی مدد دینےکا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ایسے نئے وکیلوں کو ہائی کورٹ کھلنے یا حالات معمول پر ہونے پر ایک ایک ہزار روپئے کی مالی مدد کی جائےگی۔ سپریم کورٹ کے بار ایسوسی ایشن نے بھی اپنے یہاں کے جونیئر وکیلوں کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔