علیگڑھ: ریاست اترپردیش کا علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں ہر ظلم زیادتی اور غلط کے خلاف آواز اٹھائی جاتی ہے۔ گجرات کے موربی میں پُل گرنے کے دردناک واقعہ پر طلباء نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک تعزیتی کینڈل مارچ نکالا۔ یونیورسٹی باب سید پر کینڈل سڑک پر رکھ کر طلباء و طلباء رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا اس دکھ کی گھڑی میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کی۔
تعزیتی کینڈل مارچ میں شامل طلباء اور طلباء رہنماؤں نے اس دردناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو حکومت کی سازش بتایا اس دردناک واقعہ کو گجرات میں ہونے والے انتخابات سے جوڑا اور کہا کہ حال ہی میں دو سو کروڑ کی رقم سے تزئین و آرائش کے بعد پل کا گرنے کے پیچھے سازش ہی ہے، اس لئے پورے معاملے کی جانچ ہونی چاہیے اور حکومت کو ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ، زخمیوں کو پانچ لاکھ کا معاوضہ دینا چاہیے۔
واضح رہے گجرات کے موربی علاقے کے مچھو ندی میں کیبل پٔل گرنے سے اطلاع کے مطابق 150 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ وہیں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ مقامی لوگ بھی مدد کر رہے ہیں۔ زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے کہا کہ واقعہ کے سلسلے میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے۔شہر میں کیبل پل کو حال ہی میں تزئین و آرائش کے بعد کھول دیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پُل پر لوگوں کی بڑی تعداد تھی جس کی وجہ سے پُل گر گیا اور لوگ نیچے گر گئے۔
یہ بھی پڑھیں : Cable Bridge Collapses in Morbi گجرات کے موربی علاقے میں کیبل پُل اچانک ٹوٹا، 141 سے زائد افراد ہلاک